کووڈ نائنٹین ویکسین آپ کوکووڈ نائنٹین سے بچنے میں مدد فراہم کرتی ہے ۔کووڈ نائنٹین ویکسین لگوانے کے کچھ مضر اثرات ہو سکتے ہیں ۔یہ مضر اثرات آپ کی روزانہ کی سرگرمیاں کرنے کی صلاحیت کو متاثر کر سکتے ہیں ،لیکن انہیں کچھ ہی دن میں دور ہو جانا چاہیے ۔کچھ لوگوں کو ویکسینیشن کے بعد کوئی مضر اثرات نہیں ہوتے ۔
عام مضر اثرات
اس بازو پر جہاں آپ نے ویکسین لگوائی درد کے ساتھ ساتھ سرخی اور سوجن محسوس ہو سکتی ہے۔
آپ کے باقی جسم میں تھکاوٹ ،سر درد، پٹھوں میں درد ،سردی لگنا، بخار اور متلی بھی محسوس ہو سکتی ہے۔
مضراثرات سے بچنے کے لئے مفید مشورے
ممکنہ طور پر آپ ویکسینیشن کے بعدبے آرامی محسوس کر سکتے ہیں ۔اس سلسلہ میں آپ اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں ،وہ آپ کو کچھ دوائیاں سجیسٹ کر سکتے ہیں جس سے آپ کچھ بہتر محسوس کریں گے ۔ان میں آئبوپرو فین ،ایسیٹا منفین،یا اینٹی ہسٹامائین شامل ہیں ۔
اس طرح کی دوا آپ کو ویکسینیشن سے پہلے کھانے کی اجازت نہیں ہوتی ہے کیونکہ ان دوائیوں کا مقصد آپ کو صرف اور صرف مضراثرات سے بچانا ہے ۔
جس جگہ آپ کو ویکسین لگائی گئی اس جگہ کی درد اور تکلیف کو کم کرنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟
اس بازو کی ورزش کریں.کسی صاف کپڑے میں برف کا ٹکڑا رکھ کر ویکسین لگائی گئی جگہ پر پھرتے رہیں۔ اس سے درد کی شدت میں کمی ہوگی ۔پانی اور دیگر مشروبات کا استعمال زیادہ کریں ۔
ہلکے کپڑے پہنیں۔
اگر آپ نے ویکسینیشن کی دوسری ڈوزلگوائی ہے تو اس بار کے مضر اثرات پہلی بار کے مضر اثرات سے تھوڑے زیادہ ہو سکتے ہیں ۔لیکن یہ مضر اثرات اس بات کی علامت ہیں کہ آپ کے جسم میں بیماری کے خلاف مزاحمت کا کام شروع ہو چکا ہے اور یہ اثرات کچھ دن کے اندر دور ہو جاتے ہیں ۔
ڈاکٹر کوکب دکھایاجائے ؟
زیادہ تر معاملات میں درد یا بخار سے تکلیف ایک معمول کی علامت ہے کہ آپ کے جسم کی حفاظت کا کام جاری ہے ۔ لیکن آپ ڈاکٹر سے اپنی صحت کے متعلق رابطہ کریں جب
ویکسینیشن لگائی گئی جگہ پر سرخی اور سوجن چوبیس گھنٹے گزرنے کے بعد مزید بڑھ جاتی ہے ۔
اگر آپ محسوس کرتے ہیں کہ مضراثرات کم نہیں ہو رہے یا وقت گزرنے کے ساتھ یہ بڑھتے جا رہے ہیں۔
یاد رکھیں!
مضر اثرات آپ کی روزانہ کی سرگرمیوں کو متاثر ضرور کرتے ہیں لیکن انہیں کچھ دن میں دور ہو جانا چاہیے ۔
زیادہ تحفظ حاصل کرنے کے لیے ویکسین کا دو بار لگایا جانا زیادہ ضروری ہے ۔بعض لوگ پہلی بار ویکسین لگوانے پر ظاہر ہونے والے مضر اثرات سے خوفزدہ ہو جاتے ہیں اور ویکسین کی دوسری ڈوز لگوانے کا فیصلہ ترک کر دیتے ہیں ۔اگر آپ پہلے سے کسی سنگین بیماری میں مبتلا ہیں تو ویکسین لگوانے سے پہلے آپ کو چاہیے کہ ڈاکٹر سے مشورہ لیں۔
کسی بھی ویکسین کو آپ کے جسم کو تحفظ فراہم کرنے میں وقت لگتا ہے ۔اگر آپ نے مکمل ویکسینیشن کرا لی ہے تو آپ اس قابل ہو جاتے ہیں کہ اپنی زندگی کی تمام تر ایکٹیویٹیز “معمول کے حساب سے جاری رکھ سکیں جیسا کہ پینڈیمک سے پہلے تھیں۔
اسماء خان
کیا یہ گستاخی نہیں
کراماتی صبح