*پاکستانی ڈاکٹر نے شوگر کے مریضوں کی انسولین سے جان چھڑانے کا حل نکال لیا*
پشاور : پاکستان میں شوگر کے مریضوں کی سوئی سے جان چھوٹ گئی, خیبر پختونخوا کے ڈاکٹرز نے انسولین پر مبنی پیچز تیار کرلئے۔ پاکستان میں بھی شوگر کے مریضوں کے لئے خوشخبری ہے کہ اب انہیں انسولین ٹیکے نہیں لگوانے پڑیں گے اور اس کی بجائے انسولین پیچز جلد پر چپکاکر اپنی صحت کا خیال رکھ سکیں گے۔
رپورٹ کے مطابق پشاور کے خیبر ٹیچنگ اسپتال کے ڈاکٹر طلحہ درانی کی سربراہی میں ڈاکٹرز، انجنئیرز اور ڈیٹا سائنٹسٹس نے اب جلد پر چپکانے والے بلادرد انسولین پیچز تیار کئے ہیں۔ تاہم ان کی صنعتی پیمانے پر تیاری کے بعد ہی یہ موجودہ انسولین انجکشن اور انسولین پین کی جگہ لے سکیں گے۔
ان انسولین پیچز کے تمام لیب ٹیسٹ کامیاب ہوچکے ہیں جبکہ لندن سے پیٹنٹ کے حصول پر کام ہورہا ہے۔ جبکہ نئی دریافت نے عالمی سرمایہ کاروں کی بھی توجہ حاصل کرلی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ایک انسولین پیچ کی قیمت 50 روپے کے لگ بھگ ہوگی۔
پاکستان میں اس وقت ہر پانچ میں سے ایک شہری شوگر کا مریض اور انسولین کا گاہک ہے خصوصا بچے بھی اس کا شکار بن رہے ہیں۔ انسولین پیچز کی تیاری میں برطانوی ڈاکٹرز پروفیسر ڈینس دورومس، نیورولوجسٹ ڈاکٹر میاں ایاز الحق اور میکٹرونکس انجنئیر ڈاکٹر انعم عابد نے بھی حصہ لیا۔