روسی صدر نے یوکرین پر حملے کا فیصلہ کر لیا ہے:امریکی صدر جوبائیڈن

روسی صدر نے یوکرین پر حملے کا فیصلہ کر لیا ہے:امریکی صدر جوبائیڈن.عالمی خبررساں ادارے روئٹرز نے خبر دی ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ روسی صدر پوتن نے فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ کسی صورت بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے اور مجھے یقین ہے کہ وہ یوکرین پر ضرور حملہ کرے گا۔امریکی صدر کے مطابق یہ حملہ روس آنے والے چند دنوں میں ہی کردے گا۔

امریکی صدر جوبائیڈن کا یہ بیان ماسکو کے حمایت یافتہ باغیوں کی جانب سے شہریوں کو علاقے چھوڑنے کی ہدایت کے بعد آیا ہے‘جنہیں آج مغرب حملے کے بہانے کے طورپر دیکھ رہا ہے۔آئے روز شیلنگ کے واقعات سے واضح ہوتا ہے کہ یہ ہو کر ہی رہے گا۔

بروز جمعہ کو بھی ایک انسانی امداد کے قافلہ پر شیلنگ ہوئی جس میں روس کے حمایت یافتہ باغیوں کو وہاں سے نکال دیا گیا۔اسی طرح مشرقی شہر ڈونیسٹک میں بھی ایک دھماکہ ہوا جس میں کسی ہلاکت کی خبر سامنے نہیں آئی۔

امریکی محکمہ دفاع کے ایک عہدیدار کے مطابق روس کی 40سے 50فیصد سے زائد فوج اس وقت یوکرین پر حملہ کرنے کرنے کے لئے تیار بیٹھی ہے کیونکہ بدھ سے یوکرین کے بارڈر کے قریب موجود روسی فوجیوں میں خصوصی نقل و حرکت دیکھی جارہی ہے۔

روس کی جانب سے مغربی خدشات کی تردید کی جاتی رہی ہے تاہم روسی پارلیمنٹ کی جانب سے روسی صدر سے اپیل کی گئی ہے کہ خود ساختہ جمہوریتوں ڈونیسٹک اور لوگانسک کو تسلیم کی جائے‘جس کے بعد سے خطرے کی گھنٹی بج اٹھی ہے۔جبکہ کریمیا کی جانب سے فوجی طاقت دکھانے کے لئے بھی بڑے پیمانے پر جوہری مشقیں شروع کی جارہی ہیں۔

دوسری طرف روس کو اپنے قومی مفادات کے تحفظ کا خیال ہے جس کے بارے میں روس کو مغربی ممالک کی جانب سے خطرہ ہے۔امریکہ بار بار روس پر حملہ کرنے کا الزام لگا رہا ہے۔جب امریکہ نے دیکھا ہے کہ صورت حال معمول پر نہیں آ رہی تو امریکہ نے روس پر پابندیاں لگانے کی دھمکی بھی دی ہے جس میں نورڈ منصوبے کی بندش بھی شامل تھی۔

روس نے ایک ویڈیو بھی بنا کر بھیجی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ ان کے فوجی سازو سامان سمیت واپس جارہے ہیں لیکن امریکہ کا کہنا ہے کہ فوجی جا نہیں رہے بلکہ مزید 7000فوجی یوکرین کی سرحد پر پہنچ چکے ہیں۔

موجودہ صورتحال کے مطابق مغربی ممالک یوکرین کے معاملے میں امریکہ اور روس کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لئے خطے میں اسلحے پر کنٹرول کے علاوہ اعتماد سازی کے اقدامات پر زور دے رہے ہیں۔
بھارت:ایک عدالتی فیصلے میں 38ملزمان کو سزائے موت‘اور 11کو عمر قید کی سزا.

اپنا تبصرہ بھیجیں