مودی حکومت پاکستان اور چین کے خلاف کاروائی کر سکتی ہے:امریکی رپورٹ میں دعویٰ

مودی حکومت پاکستان اور چین کے خلاف کاروائی کر سکتی ہے:امریکی رپورٹ میں دعویٰ.حال میں شائع ہونے والی امریکی رپورٹ میں امریکہ کے خفیہ اداروں کا کہنا ہے کہ جوہری ہتھیاروں سے لیس بھارت کا پاکستان اور چین سے تنازع شدت اختیار کرسکتا ہے۔

امریکی انٹیلی جنس کے مطابق سابقہ حکومتوں کے حوالے سے نریندر مودی کی حکومت میں اس بات کا امکان زیادہ ہے کہ پاکستان کی جانب سے کسی بھی جھوٹی یا سچی اشتعال انگیزی کا جواب فوجی طاقت سے دے۔

امریکی انٹیلی جنس کی جاری کردہ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان او ربھارت کے درمیان جس نوعیت کی سرحدی کشیدگی پائی جاتی ہے وہ کسی بھی وقت دونوں ملکوں کے درمیان جنگ کا باعث بن سکتی ہے۔

اسی طرح بھارت کی جانب سے پاکستان پر عسکری گروپوں کی حمایت کے الزامات لگائے جاتے رہے ہیں اسی لئے کشمیر میں پرتشدد بدامنی کا کوئی واقعہ یا پھر بھارت میں کوئی حملہ ممکنہ فلیش پوائنٹ بن کر ابھر سکتا ہے۔یہی صورت حال بھارت کی چین کے ساتھ ہے۔

جس کی بناء پر دونوں کے درمیان فوجی پوزیشن میں توسیع سے دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان مسلح تصادم کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔امریکی رپورٹ نے اس حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین اور بھارت میں مسلح تصادم کی صورت میں امریکی افراد اور مفادات کو بھی براہِ راست خطرات لاحق ہوسکتے ہیں اور حکام امریکہ سے مداخلت کا مطالبہ بھی کرسکتے ہیں۔

اس سے پہلے 2020ء میں بھی مشرقی لداخ کی پینگانگ جھیل کے اطراف چین اور بھارت کی فوج کے درمیان جھڑپ ہونے کی بناء پر دونوں ملکوں نے آہستہ آہستہ وہاں فوجیں اور بھاری ہتھیار جمع کرنا شروع کر دیا تھا اور اب وہاں ہزاروں کی تعداد میں فوج آمنے سامنے موجود ہے۔یاد رہے کہ اس عسکری خطرات سے متعلق امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی کی سالانہ رپورٹ کو آفس آف ڈائریکٹر آف انٹیلی جنس نے جاری کیا ہے۔

یہ سیٹ دو تو ساتھ دیں گے‘ترین گروپ نے اپوزیشن کو صاف صاف بتا دیا.

اپنا تبصرہ بھیجیں