کنکشن بننا چاہیئے….

کنکشن بننا چاہیئے کا کیا مفہوم ہے؟

(کنکشن) ہم سب اپنے اپنے فرائض منصبی سر انجام دے رہے ہیں۔کوئی نوکر ی کر رہا ہے تو     کوئی     کاروبار۔   ہم سب اپنی جگہ پر   اپنے حالات کے مطابق تگ و دو کر رہے ہیں۔انسان ترقی چاہتاہے۔نام چاہتا ہے، مشہور و معروف ہونا چاہتا ہے۔کچھ لوگ کامیاب ہونے کے لئے ایک لمبا عرصہ پی کاٹتے ہیں۔

اسی طرح تمام ہربےاپناتے ہیں مگر اپنی منزل پانے میں ناکام رہتے ہیں  ۔ جانتے ہیں کیوں؟   کنکشن نہیں بنا پاتے۔ اس کے برعکس کچھ لوگوں    کا  خوش قسمتی سے بغیر  زیادہ محنت کیے فوری  یا   کچھ کا  انتھک محنت کرنے کے بعد  دیر سے، کنکشن بن ہی جاتا ہے۔نہیں سمجھے۔چلیں میں کوشش کر تا ہوں۔

لنگوٹیا دوست کے گھر میں ایک بیٹھک

ایک روز میں اپنے لنگوٹیا دوست اسد کے گھر بیٹھا  ہوا  تھا۔بٹ جی یہ گانا سنو اور بتاؤ کے سنگر  میں دم ہے یا نہیں، اسد نے مجھ سے پوچھا۔گانا سُنا۔عام گانوں کی طرح لگا۔اسد ٹھیک ہے یار، اتنا بُرا بھی نہیں، میں نے گانا سُن کر جواب دیا۔بٹ جی دوبارہ سُنو۔بہت باصلاحیت سنگر  ہے۔ویسے ہے کون؟ میں نے پوچھا۔

میری ایک دوست کا دوست ہے، اسد نے جواب دیا۔خیر میں نے  گانا دوبارہ ذرا غور سےسُننے کے بعد  اسد سے کہا  یار ناٹ بیڈ، لڑکا اچھا گا رہا ہے۔ تاہم  اس لڑکے نے گانے میں ایک غراری ماری ہے(سُر لگا یا ہے) وہ بہت ود ہے۔

وہ غراری اس لڑکے کا بیڑا پار لگا سکتی ہے۔بٹ یہ ایک میوزیکل بینڈ  کا لیڈنگ سنگر  ہے اور جلد ان کا البم مارکیٹ میں لانچ ہونے  والا ہے، اسد نے بتایا۔

کچھ  عرصے بعد اُس میوزیکل بینڈ نے اپنا البم مارکیٹ میں پھینکا۔جس گانے کا اوپر تذکر ہ کیا ہے وہ   عوام  کو  بے حد پسند آیا    لہٰذا  وہ میوزیکل بینڈ خاص طور پر لیڈنگ سنگر رات و رات  سُپر ہٹ ہو  گئے ۔

بعدازاں وہ بینڈ تو ٹوٹ گیا مگر اُس کا لیڈنگ سنگر سولو سنگنگ کرتے ہو ئے   کامیابی کی منازل طے کرتا رہا۔  حتٰی کہ بھارت اپنا ٹیلنٹ شو کیس کرنے گیا اور وہاں  بھی خود  کو ثابت کیا اور  محض  ایک گانا گانے  کے بعد پورے بھارت میں چھا گیا۔

بھارت کے لوگ اپنے  لوکل سنگرزکے   اُتنا نہیں جتنا کہ  اُس پاکستانی سنگر  کے مداح  ہیں۔ مشہورگلو کار عاطف اسلم کا چرچہ  ہور ہا  ہے۔ میں نے اسد کے گھر جو گانا سُنا اُس کے بول  درج ذیل ہیں
دور جتنا بھی تم مجھ سے پاس تیرے میں
اب تو عادت سی ہے مجھ کو ایسے جینے میں

سترہ سالہ عاطف اسلم نے جل بینڈ کی   جانب سے بطور لیڈنگ سنگر  سن  2003میں   مذکورہ بالا گانا  گایا تھا جس نے اُس  کی زندگی بدل  کر رکھ دی۔ایسا کیوں ہوا؟ کیونکہ کنکشن بن گیا تھا۔اُس گانے اور خصوصاً اُ س میں لگے ایک سُر کی وجہ سے۔

کنکشن

پاری ہو رہی ہے

یہ پہلے سے طے شدہ منصوبہ نہیں تھا۔ میں دوستوں کے ساتھ نتھیا گلی گھومنے پھرنے  گئی  تھی۔کھانا کھانے کے بعد راستے میں تھوڑی دیر کے لئے ٹھہرے ۔

اچانک موبائل نکالا، ویڈیو بنائی اور اپ لوڈ کر دی۔میرا یہ انداز ہے اور نہ ہی میں ایسے بات کرتی ہوں۔ویڈیو بنانے کی وجہ سے مزاحیہ انداز اختیار کیا تھا۔میں تو بس انسٹاگرام پر فولوورز کو ہنسانا چاہتی تھی۔

میرے دوست و احباب اور خاندان والے جانتے ہیں کہ میں مزاحیہ ہوں اور اکثر مذاق شذاق کرتی ہوں۔مجھے پینٹنگ کرنے ،  گانا گانے اور کتے پالنے کا شوق ہے “۔دینا نیر مبین  نے ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو  کے دوران  کہا۔

وہی دینا نیر مبین  پشاور میں رہنے والی ایک اُنیس سالہ لڑکی جس نے کچھ عرصہ پہلے انسٹا گرام پر    شغل  میں  چار سیکنڈ کی ایک  ویڈیو اپ لوڈ کی  جس میں صرف اُس نے ذرا سٹائلش انداز    میں کہا، یہ ہم ہیں ، یہ ہماری کارہے اور یہ ہماری پاری ہور ہی ہے ۔

اس ڈائیلاگ نے لڑکی کی قسمت چمکا دی ۔ چار سیکنڈ  کی ویڈیو  سے  دینا نیر مبین کےسوشل میڈیا پر فولوورز کی تعداد بارہ لاکھ پچاس ہزار چارسو تین  تک جاپہنچی۔ وہ اس قدر مشہور  ہوئی کہ اُسے بالی وُڈ سے فلموں کی پیش کش ہونے لگی   ۔

اکثر لوگوں کو یہ کہتے ہوئے سُنا کہ اُس نے اتنا خاص کیا کر دیا؟ بڑی قسمت ہے۔جی ہاں ! بالکل قسمت ہے جیسا کہ دینا نیر نے خود کہا کہ اُس کا تو ایسا ارادہ ہی نہیں تھا۔درحقیقت لڑکی کے    ڈائیلاگ  نےکنکشن بنا دیا تھا  پر لوگوں  کو گیا ن کہاں ۔ ”

لائٹ بلب کا موجد

وہ بہت پائے کا سائنس دان تھا مگر اُسے کامیابی نہیں مل رہی تھی۔بہت کوشش کی اور تمام  وسائل بروئے کارلایا مگر ہمیشہ ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔وہ کچھ ایسا  ایجاد کرنے کا تجربہ کر رہا تھا جو  پوری  دنیا   خصوصاً احاطے کے اندرگزارے جانے والی زندگی کو روشن کر دے۔

اُس نے ہمت نہ ہاری اور کوشش جاری و ساری رکھی ۔کہا جاتا ہے کہ  دس ہزابار کوشش کرنے کے بعد اُسے کامیابی  ملی ۔مشہور سائنس دان تھامس ایڈیسن جس نے لائٹ بلب ایجاد کیا۔اور آج    ہمیں گھروں میں  جو    روشنی میسر ہےوہ    تھامس  کی دس ہزار بار کی جانے والی کوشش کا نتیجہ ہے۔

اتنی دیر اور اس قدر محنت و مشقت کے بعد  منزل ملی۔آخر کیوں؟

دراصل بلب  ایجاد کرنے سے قبل  تھامس ایڈیسن نے جتنی بھی ناکام کوششیں کیں اُن کے ذریعے   کنکشن نہیں بن  پا یا   تھا ۔ “

کنکشن

صرف سینتیس گیندوں پر ایک سو دو رنزاور آخری گیند پر ایک یاد گار چھکا

بٹ صاحب  ایک سولہ سالہ پاکستانی لڑکے نے صرف سینتیس گیندوں پر ایک سو دو رنزبنا مارے ، میرے دوست نے مجھے بتایا ۔مجھےاُس  کی بات پر قطعی طور پر یقین نہ ہوا۔کیونکہ  وہ میچ ٹیلی کاسٹ نہ ہوا تھا۔

بعدازاں جب دیگر دوستوں و احباب  سے یہی خبر سُنی تو یقین آگیا۔شاہد آفرید ی، پاکستانی 16سالہ لڑکا جس نے صرف سینتیس گیندوں پر ایک سو دو رنزبنا کر ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیا۔

اس کے بعد جب  اُس میچ کی ہائی لائٹس دیکھی تو معلوم ہوا کہ کنکشن  بنا پڑا تھا۔اسی طرح پاکستان کے سابق کپتان جاوید میانداد نے   شارجہ کپ میں انڈین باؤلر چیتن شرما کو آخری گیند پر چھکا مار کر پاکستانی کرکٹ ٹیم کو  ایک  یاد گار  فتح  دلوائی تھی ۔

کنکشن

اُ س چھکے نے جاوید میانداد کو غیر معمولی مقبولیت بخشی۔کرکٹ کھیلنے والے تو جانتے ہی ہیں کہ  اگر کرکٹ میچ میں بلے بازی کرتے ہوئے کنکشن بن جائے تو کتنا لمبا چھکا جاتا ہے۔

تجزیہ

کنکشن چاہے دینانیر مبین  کی چار سیکنڈ کی ویڈیو سے بنے  یا  تھامس  ایڈیسن کی دس ہزارکوششوں کے بعد۔ کنکشن بننا ضرور چاہیئے۔  بد قسمتی    یا  غلطیاں دہرانے کی وجہ سے ہم میں سے  زیادہ تر کا کنکشن  نہیں بن پاتا   ۔

بہر کیف ہمت ہر گز  نہیں ہارنی   چاہیئے  ۔چنانچہ آپ بھی کوشش کرتے رہیں اور  ہم بھی   اس پلیٹ فارم پر  بڑی  اُمید کے ساتھ اپنا چورن بیچ  رہے    ہیں۔شاید کوٴی بلاگ کنکشن بنا کر ہمارا بیڑا بھی پار لگا دے۔

فرحان بٹ (گزیٹڈ افسر حکومت پنجاب)

ایوب خان کا پاکستان کی معیشت میں نمایاں اور اہم کردار

ابلیس (شیطان) تو قید میں تھا پر و ہ کون تھا؟

اپنا تبصرہ بھیجیں