روس کے سب سے بڑے بینک نے پابندیوں کے بعد یورپ میں کام روک دیا۔ماسکو سٹاک ایکسچینج بند

روس کے سب سے بڑے بینک نے پابندیوں کے بعد یورپ میں کام روک دیا۔ماسکو سٹاک ایکسچینج بند.عالمی خبررساں ادارے کے مطابق روس کے سب سے بڑے سبر بینک نے موجودہ صورتحال کے پیش نظر یورپی مارکیٹس کو خیر آباد کہنے کا ارادہ کر لیا ہے کیونکہ یورپ میں موجود اس کی ذیلی کمپنیوں اور شاخوں سے بڑی تعداد میں کیش نکالا جارہا ہے۔

اس بینک کے مطابق وہ اپنی ذیلی یورپی شاخوں کو لیکوئیڈیٹی فراہم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا اور اُن کے اثاثہ جات اور سرمائے کو ملا کر اس کے پاس اپنے تمام تر صارفین کو مکمل ادائیگیوں کی صلاحیت موجود ہے۔

سابقہ دنوں مرکزی بینک کی جانب سے بینک کی یورپی شاخ کو بند کرنے کا حکم جاری کیا گیا تھاکیونکہ انہیں رن ان ڈپوزٹس (صارفین کی جانب سے کیش کا مطالبہ)کا سامنا ہوسکتا تھا۔دوسری طرف اس بینک کی مرکزی برانچ کی جانب سے جاری ایک بیانیے میں کہا گیا ہے کہ ماسکو سٹاک مارکیٹ بروز بدھ تیسرے روز بھی متواتر بند ہی رہے گی۔

اسی طرح مرکزی بینک نے آپریشنز کی ایک محدود رینج کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔روس کو اس حالیہ جنگ کے بعد ایک نقصان جو ابھی تک سامنے آیا ہے وہ یہ ہے کہ روس کی کرنسی روبل 40فیصد تک نیچے گر چکی ہے جو کہ ایک انتہائی کم سطح ہے۔ایسے ہی بیرون ملک کمپنیوں کے حصص کی قیمت بھی تیزی سے نیچے آئی ہے۔لیکن اس سب کے باوجود روس ابھی تک اپنی بات پر قائم ہے اور جنگ بندی کے کوئی امکانات نظر نہیں آرہے۔

روس کا ہدف یوکرین ہی کیوں؟

اپنا تبصرہ بھیجیں