بیوروکریٹس کو پچیس فیصد ایڈہاک الاؤنس دینے سے انکار کردیا گیا ۔

ایڈہاک الاؤنس، گریڈ 20 تا 22 تک خدمات انجام دینے والے افسران بھی ایڈ ہاک الاؤنس کے مستحق نہیں ہیں ۔
اعلی عدالتی اور مسلح افواج ایڈ ہاک ریلیف کے حقدار نہیں ہوں گے کیونکہ ان محکموں کے ساتھ ہی قریب پانچ درجن مزید محکمے
پہلے ہی زیادہ تنخواہ کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

 ایڈہاک الاؤنس

وزارت خزانہ نے سرکاری ملازمین اور وفاقی کابینہ کے ممبران کے مابین طے پانے والے معاہدے کے سلسلے میں یکم مارچ سےتنخواہوں میں اضافے کی اطلاع دی تھی ۔نوٹیفیکیشن کے مطابق وفاقی حکومت نے
یکم مارچ 2021 سے ملازمین کی تنخواہوں میں 2017 کی بیسک سیلری پر25 فیصد تغاوت کم کرنے کے الاؤنس کی منظوری دی
جو کہ اب یکم جولائی سے متوقع ہے۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کے اخراجات میں کمی کے شرائط کے تحت حکومت نے گزشتہ بجٹ میں اپنی تنخواہوں
میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے کئی ملازمین اور مزدور یونینوں نے تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا ۔ملازمین
نے مختلف سرکاری محکموں کی تنخواہوں میں فرق پر احتجاج کیا ۔

وزارت خزانہ نے اس مالی سال کے لیے ایڈہاک الاؤنس کی لاگت کا تخمینہ لگ بھگ دس ارب روپے لگایا ہے ۔فیڈرل سیکرٹریٹ اور منسلک محکموں کے ملازمین سمیت وفاقی حکومت کی بنیادی تنخواہ اسکیل میں سرکاری ملازمین کے لیے یہ
الاؤنس قابل قبول ہوگا ۔

وزارت  خزانہ نے کہا کہ جن حکومتی محکموں کو کبھی بھی بنیادی تنخواہ کے سو فیصد سے زیادہ یا اضافی الاؤنس کی اجازت نہیں
دی گئی ہے وہ ڈسپیرٹی الاونس کے حقدار ہوں گے ۔

وزارت خزانہ نے کہا کہ وزارت یا ڈویژن کے سیکرٹری کی مخصوص سفارشات کے تحت تمام وزارتیں، ڈویژن اور محکمے اہلیت
کی روشنی میں بے بنیاد مقدمات کی نشاندہی کرسکتے ہیں جو رواں سال جون تک کمیٹی کو دیےجائیں گے ۔کمیٹی سیکرٹری خزانہ
کی منظوری کے لیے اپنی سفارشات کی جانچ کرے گی اور پیش کرے گی ۔

یہ الاؤنس کچھ شرائط پر دیا گیا ہے ۔ایڈہاک الاؤنس یکم مارچ کو تنخواہ کی سطح پرمنجمد کر دیا گیا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر حکومت
اگلے بجٹ میں بنیادی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ کرتی ہے تو الاؤنس کی رقم میں زیادہ اضافہ نہیں ہوگا ۔

حکومت عدم توازن الاؤنس پر انکم ٹیکس بھی کٹوائے گی اور اضافی عام چھٹی کے علاوہ یہ چھٹی کے دوران قابل قبول ہوگی۔ اس الاؤنس کو پینشن کے مقصد کے حصول کے طور پرنہیں سمجھا جائے گا ۔یہ الاؤنس ملازمین کے لیے ان کی پوسٹنگ یا  ڈیپوٹیشن و 
بیرون ملک ملازمت کے دوران قابل قبول نہیں ہوگا۔
آصف علی زرداری اچانک طبیعت خراب ہونے پر کراچی کے اسپتال میں داخل۔

اپنا تبصرہ بھیجیں