وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ تھر پاکستان کی توانائی کے مسائل کا حل ہے۔
ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی میں چین کے کونسل جنرل لی بیجیان سے ملاقات کے دوران کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان نے آج بتایا کہ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ سے چینی سفارتکار نے ملاقات کی اور تھر کول توانائی کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا۔
چینی تعاون تھر میں کوئلے کے ذخائر سے بجلی کی پیداوار میں سنگ میل ثابت ہوا،” وزیراعلیٰ نے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چینی کمپنیاں تھر میں کوئلے سے بجلی کی پیداوار بڑھا رہی ہیں۔
پاکستان کو توانائی کے شدید بحران کا سامنا ہے جس نے ملک کی معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ حکومت کو لگتا ہے کہ سندھ کے صحرائی ضلع تھر میں کوئلے کے بڑے ذخائر سے توانائی کی پیداوار ملک کے توانائی کے مسائل کو حل کر سکتی ہے۔
سندھ کے وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے حال ہی میں نیشنل گرڈ میں شامل تھر کول پاور پلانٹ سے 1320 میگاواٹ اضافی بجلی فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شنگھائی الیکٹرک پاور پلانٹ سے 1320 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا ٹرائل رن آج سے شروع کر دیا گیا ہے۔ اس دوران اینگرو اور حبکو پاور پلانٹس سے 660 میگاواٹ بجلی شامل کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شنگھائی الیکٹرک پاور پلانٹ سے 1320 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا ٹرائل رن آج سے شروع کر دیا گیا ہے۔ اس دوران اینگرو اور حبکو پاور پلانٹس سے 660 میگاواٹ بجلی شامل کی گئی ہے۔
وزیر توانائی سندھ نے کول پاور پراجیکٹ کی مکمل صلاحیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ تھر کے کوئلے سے نیشنل گرڈ کو جلد 2640 میگاواٹ بجلی فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ تھر پاکستان کا چہرہ بدلنے میں بہت اہم کردار ادا کرے گا، یہ بے نظیر بھٹو کا خواب ہے جو پورا ہونے کے قریب ہے۔