سدھو موسے والا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ نے کیا تہلکہ خیز انکشاف۔

مقتول پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ – کیس کی مزید تفصیلات بتاتی ہے۔

سدھو موسے والا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ پنجابی موسیقار کی موت گولی لگنے کے چند منٹ بعد ہیموریجک شاک سے ہوئی۔

بھارتی میڈیا سے ملنے والی تفصیلات کے مطابق اسے 19 گولیاں لگیں اور 15 منٹ بعد آتشی اسلحے کے زخم اور جھٹکے لگنے سے دم توڑ گۓ۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، ملک کے ایک مقامی خبر رساں ادارے نے کہا، “ہیموریجک شاک جو کہ موت کی وجہ کے بیان کیا گیا، آتشی ہتھیاروں سے لگنے والی چوٹوں کی وجہ سے ہوتا ہے اور قدرتی طور پر موت کا سبب بننے کے لیے کافی ہے”۔

کیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق، ’’موسے والا کو بہت زیادہ زخم آئے اور بے انتہا خون بہہ جانے کے باعث اس کی موت واقع ہوئی۔‘‘

اہل خانہ پہلے اس بات پر با زد تھے کہ مقتول کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے نہیں لے جایا جائے گا، تاہم حکام کی جانب سے کافی یقین دہانی کے بعد اس پر رضامندی ظاہر کی گئی۔

عام آدمی پارٹی کی انتظامیہ کی جانب سے ان کی سیکیورٹی کم کرنے کے ایک دن بعد، اتوار کو بھارت میں پنجاب ریاست کے ضلع مانسا میں سدھو موسے والا کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

کینیڈا میں مقیم گینگسٹر ستیندر سنگھ عرف گولڈی برار نے پنجابی فنکار کے قتل کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے بھائیوں کے قتل کا بدلہ لینے کا دعویٰ کیا تھا۔

موسے والا کو منگل کو ضلع مانسا میں ان کے آبائی گاؤں موسیٰ میں ان کی آبائی زمین میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ گلوکار کی آخری رسومات میں لوگوں کی بڑی تعداد جمع تھی۔

پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کو مانسہ میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں