لال حویلی کے سات یونٹس سیل کر دیے گئے۔

راولپنڈی: متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) نے پیر کے روز عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی رہائش گاہ لال حویلی کے سات یونٹس سیل کر دیے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق ای ٹی پی بی کا عملہ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) اور پولیس اہلکاروں کے ہمراہ شیخ رشید کی رہائش گاہ پر پہنچ گیا تاکہ عدالت کے حکم کے مطابق اسے سیل کیا جا سکے۔

ای ٹی پی بی کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر آصف خان نے آپریشن کی قیادت کی۔ خان نے کہا کہ شیخ رشید اور ان کے بھائی شیخ صدیق نے لال حویلی کی سات ایکڑ اراضی پر ’غیر قانونی‘ قبضہ کر رکھا ہے۔

ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کے مطابق، شیخ رشید اور ان کے بھائی ملکیت قائم کرنے کے لیے کوئی دستاویزات فراہم کرنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدالت نے شیخ رشید کا لال حویلی خالی کرانے کی کارروائی پر حکم امتناعی بھی منسوخ کر دیا ہے۔

دریں اثناء شیخ رشید نے متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اپنی رہائش گاہ سیل کرنے کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

قبل ازیں 26 جنوری کو یہ اطلاع دی گئی تھی کہ ایوکیو ٹرسٹ پراپرٹیز بورڈ (ای ٹی پی بی) نے شیخ رشید کی رہائش گاہ لال حویلی کو 24 گھنٹے کے اندر خالی کرنے کی حکمت عملی تیار کی تھی۔

لال حویلی تقسیم سے قبل ایک ہندو خاتون سے تعلق رکھتی تھی اور 1980 میں پارلیمانی سیاست میں آنے کے بعد شیخ رشید کے سیاسی دفتر میں تبدیل ہو گئی تھی۔

شیخ رشید

اپنا تبصرہ بھیجیں