پنجاب اور کے پی حکومت آئی ایم ایف معاہدے سے دستبردار ہو جائیں گے، فواد چوہدری

پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے دنیا نیوز کے ایک حالیہ انٹرویو کے دوران دعویٰ کیا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا (کے پی) کی صوبائی حکومتیں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام کا حصہ نہیں ہوں گی۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام اس معاہدے پر منحصر ہے کہ صوبائی حکومتیں ٹیکس وصولی وفاقی حکومت کو فراہم کریں گی۔ تاہم، اگر صوبائی حکومتیں معاہدے سے دستبردار ہوئیں تو آئی ایم ایف کا معاہدہ ختم ہو جائے گا، فواد چوہدری کا دعویٰ۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ وفاقی حکومت نے جولائی میں صوبوں کے ساتھ وفاق کے قابل تقسیم پول اور این ایف سی ایوارڈ پر مفاہمت کی چار یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کیے تھے۔ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ بنیادی توازن اور مجموعی مالیاتی خسارے کا تناسب برقرار رکھا جائے گا جس میں مالی سرپلس صوبوں سے وفاقی حکومت کو جائے گا۔

دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آج دعویٰ کیا ہے کہ آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ 29 اگست بروز پیر 1.17 بلین ڈالر کی منتقلی کے پروگرام کی منظوری دے گا۔ موجودہ حکومت، جب سے اس نے اقتدار سنبھالا ہے، آئی ایم ایف کی منظوری حاصل کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔

تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر صوبائی حکومت معاہدے سے دستبردار ہو جاتی ہے تو یہ کوششیں رائیگاں جا سکتی ہیں۔

آرمی چیف کا متحدہ عرب امارات، سعودی حکام سے رابطہ، آئی ایم ایف پروگرام پر تبادلہ خیال.

اپنا تبصرہ بھیجیں