پاور ٹیرف میں 5.40 روپے فی یونٹ اضافہ۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بدھ کو سہ ماہیایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے بجلی کے نرخوں میں بڑے پیمانے پر اضافہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے مالی سال 2022-23 کی چوتھی سہ ماہی کی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 5 روپے 40 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا، پاور اتھارٹی نے کہا کہ لائف لائن، K الیکٹرک کے صارفین کو بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا۔

اس اضافے سے بجلی کے صارفین پر اضافی بوجھ پڑے گا جو پہلے ہی بجلی کی مہنں۔

اس کے علاوہ، پاور حکام جولائی کی فیول چارج ایڈجسٹمنٹ (FCA) کی مد میں بجلی کے نرخوں میں 2.07 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے سکتے ہیں۔

پاور کمپنیوں نے سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) سے جولائی کے فیول چارج ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کے لیے بجلی کے نرخوں میں2روپے07 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) درخواستوں کی سماعت 30 اگست کو کرے گی۔ درخواست میں کہا گیا کہ تھرمل وسائل سے بجلی کی پیداوار کا تناسب 37.18 فیصد، کوئلے سے 14.68 فیصد، فرنس آئل سے1.98 فیصد اور مائع قدرتی گیس سے 19.67 فیصد ہے۔

14.388 بلین یونٹ بجلی پیدا کرنے کے لیے جوہری ایندھن سے مقامی بجلی کی پیداوار کی شرح 7.61 فیصد، 14.29 فیصد رہی۔ پیداواری لاگت 8.96 روپے فی یونٹ ریکارڈ کی گئی جبکہ حوالہ لاگت 6.89 روپے فی یونٹ مقرر کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں