نمل یونیورسٹی کے طالب علم نے حالات سے تنگ آ کر خود کشی کر لی.

نمل یونیورسٹی کے طالب علم نے حالات سے تنگ آ کر خود کشی کر لی۔ لیکن آخری پیغام میں کیا لکھا ؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے۔

نمل یونیورسٹی کے طالب علم ساگر نے اپنے حالات سے تنگ آ کر موت کو گلے لگلا لیا۔ مرحوم نے خود کشی سے پہلے اپنے گھر والوں کے لیے ایک تحریری پیغام بھی چھوڑا ہے۔
مزید تفصیلات کے مطابق ساگر نمل یونیورسٹی میں ماس کمیونیکیشن کے طالب علم تھے۔ ان کی والدہ کی وفات ہو گئی۔

خودکشی سے پہلے ساگر نے خط میں لکھا کہ میں زندگی کے کسی مقصد میں کامیاب نہیں ہوں۔ میں بہت تھک گیا ہوں۔ مجھ سے یہاں نہیں رہا جاتا۔ مجھے امی کی بہت یاد آتی ہے۔ میں امی کے پاس جا رہا ہوں۔ باجی نسیم بھی وہاں ہے۔ یہاں میرے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔ میں فلم میکنگ, یوٹیوب, پڑھائی, پیار محبت اور ولاگنگ سمیت ہر چیز سے تھک گیا ہوں۔

میں بس امی کے پاس جا رہا ہوں۔ نوجوان نے اپنے دوست کے لیے بھی پیغام چھوڑا ہے۔ اس کا ایک بہترین دوست تھا۔ ساگر نے اپنے دوست کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سانول پلیز مجھے معاف کر دینا۔ میں یہاں سے جا رہا ہوں۔

ابو بہت یاد آئیں گے۔ میں اپنی ڈائری میں کچھ چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں۔ ان کو سنبھال کر رکھنا۔ میری قبر پر صرف ساگر لکھوانا۔ اور یہ رسمیں نہ کروانا۔ کیونکہ یہ مجھے پسند نہیں ہیں اور نہ ہی ان کی ضرورت ہے۔

پولیس نے 13 سالہ ذہنی معذور بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے نوجوان کو گرفتار کر لیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں