فائرنگ کی گئی تو پنجاب پولیس جوابی کارروائی کرے گی، آئی جی عثمان انور

لاہور: انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے پر فائرنگ کی گئی تو دفاع میں بھی جوابی کارروائی کی جائے گی۔

جمعرات کو قلعہ گجر سنگھ پولیس لائنز میں پولیس اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی پی نے کہا: “پنجاب پولیس محافظ ہے، ہم کسی کو مارنے والے نہیں ہیں، لیکن پولیس ایسے دہشت گردوں اور سماج دشمن عناصر اور نقصان پہنچانے والوں کے ہر حملے کو ناکام بنائے گی۔ ملک کی سلامتی، اگر پولیس پر گولی چلائی گئی تو ہم بھی اپنے دفاع میں گولی کا جواب گولی سے دیں گے۔

سوشل اور قومی میڈیا پر ان کے خلاف لگائے جانے والے الزامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے، آئی جی پی عثمان انور نے کہا: “مجھ پر الزام لگایا گیا کہ ہم اپنے ہی جوانوں کو مارنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں اور پھر جوابی کارروائی میں لوگ مارے جائیں گے”۔

دنیا کی کسی بھی عدالت میں آئیں اور جوڈیشل کمیشن بنائیں، بلکہ اقوام متحدہ کے کسی بھی فورم پر آکر بات کریں۔ اگر یہ ثابت ہو گیا تو میں ہر سزا کو قبول کروں گا۔ تاہم، اگر یہ الزام ثابت نہیں ہو سکتا، تو صرف ٹویٹ کو حذف کرنے سے کام نہیں چلے گا۔

انہوں نے کہا کہ محض الزام تراشی سے کام نہیں چلے گا سچ اور حقیقت سب کے سامنے آنی چاہیے۔

خطاب کے دوران آئی جی پی عثمان انور نے کہا کہ جن لوگوں نے ان کی والدہ کے ساتھ بدسلوکی کی ان کے گھر کی خواتین کی حفاظت کو یقینی بنایا گیا۔

انور نے کہا، “میں نے پولیس فورس کو واضح حکم دیا تھا کہ تمام خواتین کو یکساں عزت اور احترام دیا جانا چاہیے،” انور نے مزید کہا کہ ہمارے بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کے بچوں کی حفاظت کے لیے پولیس کو ہتھیاروں کے بغیر بھیجا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کی موجودہ کمانڈ اور فورس شہریوں کے جان و مال اور ان کی عزت و آبرو کے تحفظ میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی۔ انہوں نے لاہور کے سی سی پی او بلال صدیق کو ہدایت کی کہ وہ زمان پارک کو بہتر سیکیورٹی فراہم کریں۔

لاہور ہائیکورٹ نے پولیس کو زمان پارک میں آپریشن روکنے کی ہدایت جاری کر دی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں