غیر اخلاقی حرکات کی شکایت: معلم نے کمسن طالبہ کی گردن کاٹ دی

غیر اخلاقی حرکات کی شکایت: معلم نے کمسن طالبہ کی گردن کاٹ دی
یہ واقعہ کہیں اور کا نہیں بلکہ راولپنڈی پاکستان کا ہے جہاں ایک کمسن طالبہ نے اپنے والدین سے اپنے معلم کے متعلق شکایت کی تو معلم نے طالبہ کی گردن ہی کاٹ دی۔یہ واقعہ تھانہ رتہ امرال کے علاقے محلہ چک مدد ویسٹریج میں پیش آیا۔

ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والا 21سالہ قاری عادل 12سالہ کمسن بچی کو پارہ پڑھانے اس کے گھر جاتا تھا۔مقتولہ طالبہ نے والدین سے چند روز قبل ملزم کی غیر اخلاقی حرکات کے بارے شکایت کی تو والدین نے قاری عادل کو اپنے گھر آنے اور بچی کو پڑھانے سے روک دیا تھا۔

13فروری کو جب بچی محلہ کے ایک ٹیوشن سنٹر گئی تو قاری عادل ادھر بھی پہنچ گیا اور سفاک قاتل نے تیز دھار آلے سے وار کرتے ہوئے بچی کی گردن کاٹ دی جس سے بچی موقع پر جاں بحق ہوگئی۔ اس واقعے کی اطلاع پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کئے اور بچی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے ہسپتال بھیج دیا۔پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔

جب ملزم سے اس حوالے سے تفتیش کی گئی تو اس نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا کہ اس بچی کے گھر والے مجھ پر شک کرتے تھے اس لئے میں نے یہ سب کیا ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے بھی اس واقعے کا نوٹس لے لیا ہوا ہے اور متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

نمبرز گیم پوری ہونے تک وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع نہیں کروائیں گے: اپوزیشن

اپنا تبصرہ بھیجیں