ای سی پی نے پی ٹی آئی کی ‘فارن فنڈنگ’ کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے منگل کو پی ٹی آئی کے ’فارن فنڈنگ‘ کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے الیکشن کمیشن آفس اسلام آباد میں کیس کی سماعت کی۔
پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر کی جانب سے لائے گئے مالیاتی ماہر کی بریفنگ مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا۔
بابر نے پارٹی کے مالی معاملات میں بڑی بے ضابطگیوں کا الزام لگایا ہے جس میں پاکستان سے باہر سے فنڈنگ بھی شامل ہے۔
سماعت کے دوران مالیاتی ماہر نے موقف اختیار کیا کہ پی ٹی آئی کے فنڈز میں آڈٹ کے اصولوں اور معیارات کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ڈونرز تھرڈ پارٹی نہیں بلکہ پارٹی قیادت کی بنائی ہوئی کمپنیاں تھیں۔
اسی دوران دلائل دیتے ہوۓ بابر نے کہا، “یہ تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ کوئی سیاسی جماعت اپنے فنڈنگ کے ذرائع کی تفصیلات ای سی پی کو دے رہی ہے۔ ہر سیاسی جماعت کو کمیشن کے سامنے جوابدہ ہونا چاہیے۔”
دریں اثناء چیف الیکشن کمشنر سلطان راجہ نے تعاون کرنے اور تفصیلات فراہم کرنے پر فریقین کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ووٹروں کا اعتماد بحال کرنا ہے اور ملک کو جمہوری طریقے سے مضبوط کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دیگر فریقین کے مقدمات بھی جلد نمٹائے جائیں گے اور کمیشن اس بات کو یقینی بنائے گا کہ کوئی امتیازی سلوک نہ ہو۔
پاکستان میں ایک بار پھر کورونا کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔