آزادی مارچ تشدد کیس: پنجاب پولیس کے دیگر اعلیٰ افسران کو ہٹا دیا گیا.

پنجاب حکومت نے پیر کے روز پی ٹی آئی کے آزادی مارچ کے شرکاء پر تشدد کرنے کے الزام میں دو اعلیٰ پولیس اہلکاروں کو ہٹا دیا جس پر پارٹی رہنما شہباز گل نے کہا کہ وہ 25 مئی کو ہونے والے واقعات کو نہیں بھولیں گے۔

صوبائی حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ڈی آئی جی آپریشنز کیپٹن (ر) سہیل چوہدری کو ان کے عہدے سے ہٹا کر سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پنجاب حکومت سے 25 مئی کو اسلام آباد کی جانب آزادی مارچ کے دوران پارٹی رہنماؤں کے خلاف درج تمام مقدمات واپس لینے اور شرکاء پر تشدد میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

عمران خان کے حکم پر قائم انسدادِ تشدد کمیٹی کا اجلاس شفقت محمود کی زیر صدارت ہوا جس میں ڈاکٹر یاسمین راشد، راجہ بشارت اور دیگر نے شرکت کی۔

اجلاس میں 25 مئی کے واقعات کے حوالے سے بنائے گئے مقدمات کا جائزہ لیا گیا اور اس دن تعینات پولیس اہلکاروں اور اہلکاروں کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ڈیوٹی سے ہٹ کر کام کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔

پنجاب حکومت سے پارٹی رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے لیے درج کیے گئے مقدمات واپس لینے کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کے احکامات بھی واپس لینے کا کہا گیا۔

بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شفقت محمود نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکن اپنے فرض سے ہٹ کر کام کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس تمام ریکارڈ اور فوٹیجز موجود ہیں اور معاملے کا مزید جائزہ لینے کے لیے منگل کو ایک میٹنگ ہوگی۔

لانگ مارچ میں توڑ پھوڑ کے 10 مقدمات میں عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری میں توثیق کر دی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں