برصغیر کی سروں کی ملکہ‘لتا منگیشکرجہانِ فانی سے کوچ کر گئیں .
لگ جا گلے کہ پھریہ حسین رات ہو نہ ہو‘عجیب داستاں ہے، پیار کیا تو ڈرنا کیا،پیار کیا کوئی چوری نہیں کی،چھپ چھپ آہیں بھرنا کیا‘ہونٹوں میں ایسی بات میں دبا کے چلی آئی‘اس جیسے اور ہزاروں گیت اپنی مدھر آواز میں سروں کے ساتھ بکھیرنے والی لتا منگیشکر1929ء کو پیدا ہوئی۔
گلوکارہ سات دہائیوں تک اپنی سریلی آواز سے دنیا بھر میں موجود اپنے کروڑوں مداحوں کے کانوں میں رس گھولتی رہیں۔ان کے گائے ہوئے کئی گانوں نے مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کئے۔بھارتی حکومت کی جانب سے ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں انہیں تین بڑے سرکاری اعزازات سے نوازا گیا ہے جن میں پدما و بھوشن،بھارت رتن اور پدم بھوشن شامل ہیں۔
بھارتی فلم انڈسٹری کے سو سالوں میں 71سال لتا منگیشکر کے ہیں اور ان سالوں میں انہوں نے 50ہزار سے زائد گانے گائے۔ گینزبک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق انہیں 1947ء سے 1991ء تک دنیا میں سب سے زیادہ گانے ریکارڈ کرانے والی پلے بیک سنگر کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
لتا جی نے 36سے زائد زبانوں میں اپنی آواز کا جادو جگایا اور دنیا میں کروڑوں لوگ آج بھی لتا جی کی آواز کے دیوانے ہیں۔کچھ گانے وقت کے ساتھ ساتھ بوڑھے نہیں ہوتے،ایسے ہی گانوں میں لتا کے ہزاروں گانے آج بھی نئے ریلیز ہونے والے گانوں کی طرح تازہ ہی لگتے ہیں۔
92سالہ گلوکارہ کو 9جنوری کو کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی وجہ سے ممبئی کے بریچ کینڈی ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں وہ آخری دن تک زیر علاج رہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق لتا منگیشکر کے متعدد اعضا ء نے کام کرنا بالکل چھوڑ دیا تھا اور وہ کئی دنوں سے وینٹی لیٹر پر تھیں اور آج صبح 8:12AM ان کا انتقال ہو گیا۔
لتا منگیشکر کی موت پر جہاں دنیا بھر کے شوبز ستاروں اور گلوکاروں نے گہرے دُکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے وہیں سیاسی شخصیات نے بھی دُکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔اکثریت کے مطابق یہ ایک ایسا خلاء ہے جسے کبھی بھی پُر نہیں کیا جاسکتا۔