یوکرین پر روسی جارحیت کے رد عمل میں 73 ممالک نے روسی سفیروں کو ملک بدر کر دیا۔

یوکرین پر روسی جارحیت کے رد عمل میں 73 ممالک نے روسی سفیروں کو ملک بدر کر دیا۔

زرائع ( اردو بلیٹن نیوز ) اٹلی, سپین, ڈنمارک اور سویڈن سمیت کئی یورپی ممالک نے روس کے سفیروں کو ملک سے نکال دیا گیا۔ سفیروں کی یہ ملک بدری روس کی یوکرین میں جاری جارحیت کے رد عمل میں بطور احتجاج کی گئی ہے۔

عالمی میڈیا کے مطابق یورپی یونین نے اس اقدام کو غلط قرار دیا ہے۔ یورپی یونین کے نمائندے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یورپی ممالک کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا کہ کیونکہ روس مزید غصے میں آئے گا اور یوکرین میں انتقامی رویہ اختیار کرتے ہوئے مزید افراد کو قتل کرے گا۔

انہوں نے مزیذ کہا کہ یورپی ممالک نے یہ فیصلہ جلد بازی میں کیا ہے جو روس کی انتقامی کاروائیوں کا سبب بنے گا۔ ہسپانوی وزیر خارجہ نے بتایا کہ وہ 25 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیں گے کیونکہ وہ روس کے سفیر ہیں اور روس کے ساتھ خارجہ تعلقات قائم نہیں کیے جا سکتے۔ روس کے سفیر ان کے ملک کے لیے خطرہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

سویڈن کے وزیر خارجہ نے بھی اپنے ایک اعلان میں کہا ہے کہ وہ روس کے تین سفیروں کو ملک سے نکال دیں گے کیونکہ روس کے سفیر جاسوسی کر سکتے ہیں۔ اٹلی نے بھی دیگر یورپی ممالک کی طرح اعلان کیا ہے کہ وہ تیس روسی سفیروں کو ملک سے بے دخل کر دیں گے۔ ان کا یہ اقدام روس کی بڑھتی اور جارحیت اور اٹلی کی قومی سلامتی اور تحفظ کے پیش نظر ہو گا۔

اس کے برعکس یورپی ممالک کی تنظیم یورپی یونین اس کی مخالفت کر رہی ہے۔ یورپی یونین کا ماننا ہے اس سے روس مزید غصے میں آئے گا اور نہتے یوکرینی عوام سے اس کا بدلہ لے گا۔

دنیا کے امیر ترین آدمی ایلون مسک نے ٹوئیٹر کے شیئرز بھی خرید لیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں