بھارتی عوام ایک اور خطرناک انفیکشن کا شکار

-بھارتی صوبہ آندھرا پردیش بلیک فنگس کی لپیٹ میں آ

-بھارتی صوبہ آندھرا پردیش بلیک فنگس کی لپیٹ میں آگیا ۔

.آندھرا پردیش کے مختلف اضلاع نیلور، کرشنا، ویسٹ گوداوری ، وشاکھاپٹنم، چتور میں ابھی تک کُل دو سو افراد میو کرو مائیسز کا شکار ہو چکے ہیں۔

کووڈ 19 سے بازیاب ہونے والے لوگوں میں انفیکشن کے ساتھ ہی کیسز کی تعداد بے شمار ہو گئی ہے۔ذیابیطس والے لوگوں میں بلیک فنگس زیادہ دیکھنے کو ملتی ہے۔لوگ لال آنکھوں اور سوجے ہوئے گالوں کے ساتھ ہسپتالوں کی قطاروں میں لگے ہوئے ہیں ۔

تاہم کچھ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کے یہ ممکنہ طور پر کرونا ادویات کے مضر اثرات ہو سکتے ہیں۔یہ انفیکشن نایاب ہے لیکن نیا نہیں ہے اور یہ مٹی ،پودوں ، کھاد اور بوسیدہ پھل اور سبزیوں میں پائے جانے والے بلور کی وجہ سے ہے۔

ڈاکٹروں نے یہ بھی نشاندہی کی ہے کہ کرونا کے مریضوں کے ریسپائریٹری یعنی سانس کے نظام کو مستحکم کرنے کے لئے جو سٹیرائڈز استعمال کیے جا رہے ہیں وہ جسم میں موجود اچھے بیکٹیریا کو متاثر کر رہے ہیں جس کی وجہ سے لوگ بلیک انفیکشن کا شکار ہو رہے ہیں۔

دریں اثناء میڈیکل ریسرچ سینٹرز ایم فورٹریسین بی زیر استعمال لانے پر غور کر رہے ہیں یہ ایک اینٹی فنگل دوا ہے جس سے بھارت میں بلیک فنگس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکتا ہے .

اپنا تبصرہ بھیجیں