نواب شاہ، میر پور خاص میں پینے کا پانی100فیصد اور ملک بھر کا 61فیصد تک غیر محفوظ۔
ہم اس دور میں رہ رہے ہیں جہاں باقی چیزیں ہمیں صاف اور خالص کہاں مل سکتی ہیں جہاں پینے کا پانی تک محفوظ نہیں۔حال ہی میں وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے سینیٹ میں ایک رپورٹ پیش کی ہے جس میں پاکستان کے بڑے شہروں اور دیہات میں پینے کا پانی 93فیصد تک غیر محفوظ ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق 2020ء میں ملک کے 29بڑے شہروں اور دیہات سے پینے کے پانی کے نمونے لے کر ان کا جائزہ لیا گیا ہے جس کے مطابق ملک بھر میں 61فیصد پینے کا پانی غیر محفوظ ہے۔وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے مطابق کراچی میں پانی کے 93فیصد نمونے غیر محفوظ ہیں جبکہ سکھرمیں 67، حیدر آبادمیں 80،بدین میں 92،کوئٹہ میں 65،ملتان میں 94، لاہور میں 31، قصور میں 10اسلام آباد میں 29مظفر آباد میں 70فیصد پینے کے پانی کے نمونے غیر محفوظ ہیں جبکہ نواب شاہ،گلگت، میر پور خاص سے لئے گئے پانی کے 100فیصد نمونے غیر محفوظ تھے۔
اس کے برعکس گجرات اور سیالکوٹ سے حاصل کئے گئے پانی کے سارے نمونے محفوظ نکلے۔