چین کے بے قابو خلائی راکٹ کا ملبہ زمین میں داخل ہونے کے بعد سمندر میں گرگیا۔
چین کے خلائی ادارے نے بتایا گیا کہ لانگ مارچ 5 بی کے ملبے کا بیشتر حصہ زمین کے ماحول میں داخل ہوتے ہوئے جل گیا تھا اور بحر الکاہل میں گرا۔
اس سے قبل ماہرین نے کہا تھا کہ راکٹ کے کسی آبادی میں گرنے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔
ناسا نے اس حوالے سے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ لانگ مارچ 5 راکٹ کا ملبہ بحر ہند میں گرا۔
دوسری جانب چینی خلائی ادارے نے بتایا کہ راکٹ کا ملبہ فلپائن کے جزیرے Palawan کے مشرق میں بحر الکاہل میں غرق ہوا۔
یہ راکٹ گزشتہ ہفتے چین کے نامکمل خلائی اسٹیشن Tiangong کے ایک موڈیول کو لے کر خلا میں گیا تھا۔
رواں ہفتے چینی حکومت نے کہا تھا کہ راکٹ کی واپسی سے لوگوں کو خطرہ لاحق نہیں ہوگا کیونکہ اس کا بیشتر حصہ سمندر میں گرے گا۔
مگر اس بات کا امکان موجود تھا کہ راکٹ کسی آبادی میں جاگرے، جیسے مئی 2020 میں لانگ مارچ 5 کا ایک اور راکٹ آئیوری کوسٹ میں گرا تھا جس سے گھروں کوکچھ نقصان ہوا تھا مگر کوئی فرد زخمی نہیں ہوا۔
لانگ مارچ 5 کا وزن 25 ٹن سے زیادہ تھا جو چین کے خائی اسٹیشن کے دوسرے موڈیول کو خلا میں لے کر گیا تھا۔
چین نے اپریل 2021 میں خلائی اسٹیشن کی تعمیر شروع کی تھی اور توقع ہے کہ 2022 کے آخر تک اسے مکمل کرلیا جائے گا۔