سینئر رہنما پیپلز پارٹی سینیٹر رحمان ملک انتقال کر گئے.پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر رحمان ملک سابقہ دنوں کورونا کا شکار ہوئے تو ان کے پھیپھڑے شدید متاثر ہو گئے تھے۔اس بناء پر رحمان ملک اسلام آبا دکے ایک ہسپتال میں زیر علاج تھے لیکن زندگی کی مہلت پوری ہونے کی بناء پر منگل اور بدھ کی درمیانی شب وفات پا گئے۔
رحمان ملک کی فیملی اور ان کی بہنیں بیرون ملک قیام پذیر ہیں اس لئے ان کی تدفین فوری نہیں ہو پائے گی۔رحمان ملک کے بھتیجے کے مطابق ان کی بہنیں کینیڈا سے پاکستان پہنچیں گی اس لئے ان کی تدفین جمعرات کو اسلام آباد کے ایچ ایٹ قبرستان میں ہوگی۔رحمان ملک 1951ء میں سیالکوٹ میں پیدا ہوئے اور ان کا اصل نام عبدالرحمان ملک تھا۔
رحمان ملک نے تعلیم مکمل کی تو ان کی FIAمیں تعیناتی ہوگئی اور بے نظیر بھٹو کے دور حکومت میں رحمان ملک FIAکے ایک اہم عہدے پر فائز تھے۔بعد میں ملازمت سے مستعفی ہو کر سیاست کو اپنا لیا اور بے نظیر کے انتہائی قابل اعتماد ساتھیوں میں شمار ہونے لگے۔
2007ء میں جب بے نظیر وطن واپس پہنچیں تو ان کی سیکیورٹی کی ذمہ داری رحمان ملک کو دی گئی تھی۔2008ء میں پیپلز پارٹی کی حکومت بننے کے بعد رحمان ملک وفاقی وزیر داخلہ کے عہدے پر فائز ہوئے۔
ان دوران سندھ میں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان سیاسی اتحاد کو برقرار رکھنے میں بھی رحمان ملک نے اہم کردار ادا کیا۔کراچی یونیورسٹی نے رحمان ملک کو PHDکی اعزازی ڈگر ی سے بھی نوازا۔رحمان ملک کی وفات پر ملک کی تمام سیاسی قیادت نے گہرے رنج اور دُکھ کا اظہار کیا ہے.