پشاور کے پاکستانی سکھ دکانداروں نے رمضان المبارک میں تمام اشیاء سستی کر کے مثال قائم کر دی۔

پشاور کے پاکستانی سکھ دکانداروں نے رمضان المبارک میں تمام اشیاء سستی کر کے مثال قائم کر دی۔

زرائع ( اردو بلیٹن نیوز ) رمضان المبارک کا مہینہ آتے ہی ملک بھر میں مہنگائی عروج پہ پہنچ جاتی ہے۔ حکومت مہنگی اشیاء بیچنے والوں کو گرفتار کرتی ہے۔ مہنگائی کم کرنے کے لیے ہر طرح کے طریقے آزمائے جاتے ہیں لیکن دکاندار مہنگی اشیاء فروخت کرنے سے باز نہیں آتے۔

لیکن دوسری طرف سکھ کمیونٹی کے کچھ افراد ایسے ہیں جو رمضان المبارک کا مہینہ آتے ہی مسلمانوں کے لیے اپنے دل کے دروازے کھول دیتے ہیں۔ وادی تیراہ پشاور کی قریب ایک وادی ہے۔ جہاں سکھوں کی کافی تعداد آباد ہے۔ یہ سکھ محبت اور رواداری کے حذبے سے سرشار ہیں۔

رمضان المبارک کا مہینہ آتے ہی سکھ کمیونٹی کے دکاندار تمام اشیاء سستی کر دیتے ہیں تاکہ مسلمانوں کے لیے رمضان المقدس کے مہینے میں آسانیاں پیدا کی جائیں۔ سکھ کمیونٹی کے یہ دکاندار تقریباً تمام اشیاء ہی سستی کر دیتے ہیں لیکن کچھ اشیاء ایسی ہوتی ہیں جن پر زرا بھی منافع نہیں لیا جاتا ہے۔

ایسی اشیاء میں خاص طور پر وہ اشیاء شامل ہیں جن کا تعلق رمضان شریف اور روزوں سے ہے۔ کھجور بھی ایسی ہی اشیاء میں شامل ہے جن پر سکھ دکاندار منافع وصول نہیں کرتے ہیں۔
سکھ دکانداروں کی اس اعلی ظرفی اور ہمدردی کو مسلمان بہت سراہتے ہیں۔ سکھوں کا کہنا ہے رمضان المبارک کے مہینے میں منافع لینا ہم اچھا نہیں سمجھتے ہیں۔ یہ ہماری قدیم روایت ہے۔

روزہ کب فرض ہوا ؟

اپنا تبصرہ بھیجیں