رفیق تارڑ سابق صدر پاکستان طویل علالت کے بعد اپنے خالق حقیقی سے جا ملے.پاکستان کے سابق صدر جسٹس (ر) رفیق تارڑ ایک عرصہ بیمار رہنے کے بعد انتقال کر گئے ہیں۔سابق صدر رفیق تارڑ سانس، شوگر،پھیپھڑوں سمیت دیگر بیماریوں میں مبتلا ہونے کی بناء پر ایک عرصے سے علیل تھے۔ن لیگی ذرائع کے مطابق ان کے نماز جنازہ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
رفیق تارڑ کی وفات کی خبر پر ملک کی سیاسی و سماجی شخصیات کی جانب سے گہرے دُکھ اور افسوس کا اظہار کیا جارہا ہے۔پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے سابق صدر کے انتقال پر گہرے دُکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت اور سوگواران کو صبرِ جمیل عطا کرنے کی دعا کی۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی سابق صدر محمد رفیق تارڑ کی وفات پر اظہارِ افسوس کیا اور کہا کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور جوارِ رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔شہباز شریف نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ سابق صدر مملکت،ہمارے شفیق،مہربان بزرگ،زیرک قانون دان، انصاف پسند جج اور نہایت اچھے انسان محمد رفیق تارڑ دنیا سے رخصت ہوگئے۔
اللہ پاک ان کے درجات بلند فرمائے۔ان کے علاوہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار،وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ،گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور،چوہدری شجاعت حسین،پرویز الہٰی،اسفند یار ولی،راجہ پرویز اشرف،حسان خاور اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھی سابق صدر محمد رفیق تارڑ کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت اور بلند درجات کی دُعا کی ہے۔
رفیق تارڑ 2نومبر 1929کو گھگھڑ منڈی میں پیدا ہوئے۔1989 سے 1991 تک چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ رہےاور 1991سے 1994ء تک سپریم کورٹ کے بطور سینئر جسٹس بھی رہے۔ سپریم کورٹ کے جج کے طور پر ریٹائر ہونے کے بعد 1997 میں مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے اور پھر اسی سال ملک کے صدر بنے۔ 1999 میں پرویز مشرف کی طرف سے نواز شریف کی حکومت کی برطرفی کے بعد انہیں عہدے سے نہیں ہٹایا گیااور وہ 1998 سے 2001 تک صدر پاکستان رہے۔رفیق تارڑ کا شمار نواز شریف کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا۔
اپنا گھر ہی اچھا ہے:وزیر اعظم کے سابق ترجمان ندیم افضل چن کا دوبارہ پی پی میں واپسی کا فیصلہ.