اظہرمشوانی 23 مارچ کو لاپتہ ہوئے تھے، جب کہ ان کی اہلیہ نے چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) جسٹس عمر عطا بندیال کو نوٹس لینے کے لیے خط لکھا تھا۔
اظہر مشوانی نے ٹویٹ کیا کہ وہ دعا کرتے ہیں، پی ٹی آئی کے دیگر تمام کارکنان جو زیر حراست ہیں جلد اپنے اہل خانہ کے ساتھ افطار کریں گے۔
اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کے ڈیجیٹل میڈیا کے فوکل پرسن اظہر مشوانی کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
لاہور ہائی کورٹ نے ان کے خلاف درج مقدمے کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا تھا۔
سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے بھی پارٹی کے سوشل میڈیا سربراہ مشوانی کے ‘اغوا’ کی مذمت کی تھی، اسلام آباد اور پنجاب پولیس کو ‘تمام قوانین کو استثنیٰ کے ساتھ توڑنے’ پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
الحمدللہ میں ابھی بخیر و عافیت گھر واپس پہنچ چکا ہوں
ان 8 دنوں میں آپ کی دعاؤں، کاوشوں اور سپورٹ نے تاعمر کے لیے ہمیں مقروض کر دیا ہے – جزاک اللہ 🙏🏼
دعا ہے کہ ہمارے دیگر اسیر کارکنان بھی جلد اپنی فیملیز کے ساتھ افطاری کریں۔
— Azhar Mashwani (@MashwaniAzhar) March 31, 2023
عمران خان کی عدالت میں حاضری کی فائل غائب ہونے پر پولیس افسر کو برطرف کر دیا گیا.