وزارت اعلیٰ پنجاب:ق لیگ نے اپوزیشن کو فیصلہ سنا دیا.موجودہ سیاسی صورت حال کے پیش نظر پیپلز پارٹی، ن لیگ اور متحدہ مجلس عمل و دیگر سیاسی جماعتیں جس طرح سر سے سر جوڑ کر پلاننگ کر رہی ہیں اور رابطے کر رہی ہیں اس کے پیش نظر کچھ بھی کہا جاسکتا ہے۔
اپوزیشن جماعتیں حکومتی اتحادیوں کو اپنے ساتھ ملانے کی ہر ممکن کوشش میں نظر آرہی ہیں۔ اسی تناظر میں پیپلز پارٹی اور ق لیگ کی اعلیٰ قیادت کے درمیان ایک ملاقات ہوئی جس میں چوہدری برادران نے سابق صدر آصف علی زرداری کو اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اپنی ڈیمانڈ سامنے رکھ دی۔
ق لیگ کی ڈیمانڈ کے مطابق اگر اپوزیشن اپنے مطلوبہ حد ف میں کامیاب ہوجاتی ہے تو ق لیگ کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا عہدہ دیا جائے اور ق لیگ کے مطبق یہ ق لیگ کا دو ٹوک موقف ہے‘جس پر کسی بھی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
اہم ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ق لیگ کے مطابق مرکز میں مکمل طور پر اپوزیشن کی حمایت کریں گے تاہم ق لیگ نے ملک میں فوری نئے انتخابات کی مخالفت کی ہے‘ان کے مطابق ضروری ہو تو قومی اسمبلی کے انتخابات کروا دئیے جائیں لیکن صوبائی اسمبلیوں کو اپنی مدت پوری کرنی چائیے۔
آصف زرداری نے ق لیگ کے دو ٹوک موقف سے ن لیگ کو آگاہ کر دیا ہے‘جس کے بعد لیگی قیادت نے بھی اہم رہنماؤں سے مشاورت شروع کر دی ہے۔اگرتمام جماعتوں کے اہم رہنماؤں کے درمیان یہ طے پاجاتا ہے تو پھر ق لیگ اپوزیشن کا ہر طرح سے ساتھ دینے کے لئے مکمل تیار ہے۔
واضح ہو کہ ق لیگ حکومتی اتحادی ہے لیکن حکومت نے وعدوں کے باوجود ابھی تک ق لیگ کو وزارتوں سے نہیں نوازا ہے جس کی بناء پر ق لیگ حکومت سے سخت ناراض ہے‘دوسری طرف حکومت نے ق لیگ اور ایم کیو ایم سے وزارتیں دینے کا ایک بار پھر سے وعدہ کیا ہوا ہے۔