وزیر اعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بنانے کے لئے 45ارب کا مطالبہ کیا گیا.ایچ ای سی کے چیئر مین ڈاکٹر طارق بنوری نے آج ایک نجی ٹی وی کے انٹرویو میں بات کرتے ہوئے ایک اہم راز کا انکشاف کیا ہے۔
ان کے مطابق وزیر اعظم ہاؤس یونیورسٹی کے لئے 45ارب روپے کا مطالبہ کیا گیا حالانکہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کا کل ترقیاتی بجٹ 30ارب روپے سے کم ہے۔اسی طرح چیئر مین HECنے ایک انکشاف یہ بھی کیا ہے کہ خیبر پختونخواہ کی وہ سب سے بڑی یونیورسٹیاں جو 2013ء میں بہت بہتر چل رہی تھیں آج وہ ساری یونیورسٹیاں دیوالیہ ہوچکی ہیں۔
چیئر مین HECڈاکٹر طارق بنوری نے یہ انکشاف تو کر دئیے ہیں لیکن دیکھنا یہ ہے کہ کیا ان انکشاف کو لے کر کوئی اہم ادارہ کاروائی کرے گا یا نہیں۔ایسے ہی اگر KPKکی یونیورسٹیز اس دہانے پر پہنچ چکی ہیں تو کیا حال ہی میں وہ یونیورسٹیز بند ہونے کا اندیشہ ہے؟۔
اگر ایسا ہے تو پھر لاکھوں طلباء و طالبا ت اور پاکستان کے آنے والے مستقبل کے ساتھ اتنا بڑا کھیل کیوں کھیلا جارہا ہے۔ہماری آنے والی نسلوں کو تعلیم سے محروم کرنے کا یہ اتنا بڑا پروگرام کیسے پروان چڑھا؟۔ ابھی بھی وقت ہے کہ ہم ان یونیورسٹیز کو واپس لا کر اپنے مستقبل کو محفوظ بنا سکتے ہیں اور ہمیں یہ کرنا چاہیے۔