پاکستان نے بھارت کو سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت دینے کی مخالفت کر دی.
پاکستان نے بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی مستقل رکنیت دینے کی مخالفت کی ہے، جب کہ نئی دہلی کو عالمی فورم پر ریاستوں کی مطلوبہ تعداد میں سے نصف کی حمایت بھی حاصل نہیں ہے۔
پاکستان نے بھارت کو یو این ایس سی کی مستقل رکنیت دینے کی مخالفت کی ہے۔ پاکستان نے ہر دو یا پانچ سال بعد یو این ایس سی کی مستقل رکنیت اور اس کے انتخاب کی ایک قطعی مدت پر اصرار کیا ہے۔
پاکستان نے اپنا موقف دیا کہ بھارت نے ہمیشہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ سفارتی ذرائع کے بتایا کہ بھارت کو اقوام متحدہ کے چارٹر میں دو تہائی اکثریت حاصل نہیں ہے، وہیں بھارتی گروپ امریکہ کی حمایت سے بھی محروم ہے۔
مزید یہ کہ ہندوستان سیکولر اور مضبوط معیشت ہونے کا دعویٰ کرنے کے باوجود یو این ایس سی کا مستقل رکن بننے کے معیار پر پورا اترنے میں بھی ناکام رہا ہے۔
ہندوستان کو مستقل رکن بننے کے لیے 129 رکن ممالک کی حمایت درکار ہے۔ سفارتی ذرائع نے بتایا کہ نئی دہلی ریاستوں کی مطلوبہ تعداد کے نصف سے بھی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ پاکستان کے موقف کی عرب لیگ اور افریقی یونین نے حمایت کی۔
امریکہ نے بھی بھارت میں حجاب پر پابندی کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی قرار دے دیا.