مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی سے مذاکرات پر رضامند.

وزیر خارجہ بلاول بھٹو (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ انتخابات کے حوالے سے بات چیت کے لیے قائل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو نے بدھ کو ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل پہاڑ پور کے گاؤں عبدالخیل میں مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور انہیں پاکستان تحریک انصاف سے مذاکرات کے لیے راضی کیا۔

مولانا کو اپوزیشن کے ساتھ بات چیت شروع کرنے اور انتخابات میں حائل رکاوٹ کو دور کرنے میں ایک بڑی رکاوٹ سمجھا جاتا تھا۔

اس سے قبل جے یو آئی نے تحریک انصاف سے مذاکرات کی تجویز مسترد کر دی تھی۔ گزشتہ روز وزیراعظم کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں پی ٹی آئی سے مذاکرات کے معاملے پر پارٹی نے سخت موقف اپنایا تھا۔

تاہم، بھٹو کی کوششیں ثمر آور ہوئیں اور مولانا نے حکمران اتحاد کو ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کرنے کی اجازت دینے پر اتفاق کیا۔

تاہم جے یو آئی کے سربراہ نے واضح کیا ہے کہ وہ یا ان کی پارٹی کے ارکان اس کمیٹی کا حصہ نہیں ہوں گے جو پی ٹی آئی کے ساتھ بات چیت کا آغاز کرے گی۔

اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کے بعد جو نتائج سامنے آئیں گے، پی ڈی ایم کے سربراہ کے پاس ہوں گے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کے چیمپئن رہے ہیں۔

حکمران اتحاد کے اجلاس میں انہوں نے مسلم لیگ (ن) اور دیگر جماعتوں کی مخالفت کے باوجود ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے پی ٹی آئی کے ساتھ بات چیت شروع کرنے پر اصرار کیا۔

مریم نواز نے ایم ایس ایف کو دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں