درجن سے زائدخواتین سے شادی کرنے والا انڈین شہری گرفتار
آپ نے دیکھا ہوگا کہ بہت سے لوگ اپنی شریک حیات کے وفات پا جانے یا چھوڑ دینے کے بعد کئی کئی بار یا کئی شادیاں کر لیتے ہیں لیکن آج ہم آپ کو بتا رہے ہیں انڈیا کے ایک شخص کے بارے میں جس نے 14شادیاں تو کی ہی ہیں لیکن ان کے مرنے یا ان کے چھوڑ جانے سے پہلے ہی یہ نئی شادی کر کے کہیں اور جا پہنچتا تھا۔
پولیس نے اسے گرفتار کیا، تو کیوں کیا؟۔ این ڈی ٹی وی انڈیا کے مطابق انڈیا کی ریاست اوڈیشہ کے دارالحکومت بھونیشور سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے 14شادیاں کی ہیں اور اس پر الزام یہ ہے کہ وہ بیویوں کو چھوڑنے سے قبل ان سے رقم لے کر بھاگ جاتا تھا۔
اوڈیشہ میں بھونیشور کے پولیس ڈپٹی کمشنر کے مطابق یہ شخص خود کو ایک ڈاکٹر کہتا ہے اور اعلیٰ تعلیم یافتہ خواتین سے شادی کرتا ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ متاثرہ خواتین میں ایک پیرا ملٹری فورس میں کام کرنے والی خاتون بھی شامل ہے۔
گرفتار شہری جس کی عمر 60سال سے اوپر ہے نے اپنے خلاف الزامات سے انکار کیا ہے۔اس نے پہلی شادی 1982ء میں جبکہ دوسری 2002میں کی۔
جن سے اس کے پانچ بچے ہیں۔پولیس ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ 2002اور 2020کے درمیان اس شہری نے دیگر خواتین کے ساتھ رشتوں کی ویب سائٹس کے ذریعے دوستی کرکے شادیاں کی ہیں اور اس نے اپنی دیگر بیویوں کو بتایا بھی نہیں ہے۔
ملزم اپنی آخری بیوی کے ساتھ کرائے کے مکان میں رہ رہا تھا جو دہلی کے ایک سکول میں پڑھاتی ہے۔ملزم کی دیگر شادیوں کے بارے میں معلوم ہونے کے بعد آخری بیوی نے پولیس اسٹیشن پہنچ کر شکایت درج کروائی تھی۔
ملزم کا طریقہ کار یہ تھا کہ وہ درمیانی عمر کی خواتین سے شادی کرتا جن میں سے اکثر طلاق یافتہ ہوتیں اور وہ دوبارہ شادی کرنا چاہ رہی ہوتیں۔چھوڑنے سے پہلے وہ ان سے رقم بٹورتا۔ملزم نے دہلی،پنجاب،آسام،جھار کھنڈاور اوڈیشہ سمیت سات ریاستوں میں 14 خواتین کو دھوکہ دیا۔