آئی ایم ایف نے شرح سود میں ‘بڑے’ اضافے کا مطالبہ کر دیا۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے جمعرات کو شرح سود میں بڑے اضافے کا مطالبہ کیا،ذرائع

تفصیلات کے مطابق پاکستان پر بروقت اہم اقدامات کرنے کے لیے مسلسل دباؤ ڈالا جاتا رہا ہے اور آئی ایم ایف نے سخت مانیٹری پالیسی کا مطالبہ کیا جس کے نتیجے میں شرح سود میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے 22 فروری کو 258 ارب امریکی ڈالر کے ٹی بل فروخت کیے اور اسٹیٹ بینک کی شرح سود 17 فیصد ہے۔

آئی ایم ایف اور پاکستان نے ورچوئل میٹنگ کے دوران مانیٹری پالیسی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ آئی ایم ایف بڑھتی ہوئی مہنگائی کے درمیان سخت مانیٹری پالیسی پر اصرار کرتا ہے۔

قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے اعلان کیا تھا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرضہ معاہدے کے بعد مہنگائی مزید بڑھے گی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ وفاقی حکومت نے منی بجٹ میں بڑی کمپنیوں پر نئے ٹیکس لگا کر عام آدمی کو مالی بوجھ اٹھانے سے بچایا۔

چینی بینک نے پاکستان کے لیے 700 ملین ڈالر کے قرض کی منظوری دے دی.

اپنا تبصرہ بھیجیں