وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے اپنے بیٹے مونس الٰہی کے اس بیان کی بازگشت کی ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے دوران مسلم لیگ (ق) سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حمایت کرنے کو کہا تھا۔
ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے دعویٰ کیا کہ سابق سی او اے ایس قمر باجوہ نے انہیں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) الائنس میں شمولیت کے بارے میں اپنے تحفظات بتانے کے بعد عمران کی حمایت کرنے کو کہا کیونکہ وہ ’’شریف خاندان پر اعتماد نہیں کرتے‘‘۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ جب میں نے شریفوں کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا تو باجوہ صاحب نے مجھے احتیاط سے آگے بڑھنے کو کہا اور کہا کہ عمران کی طرف جانے والا راستہ آپ اور آپ کے دوستوں کے لیے بہتر ہے۔
پرویز الٰہی کا مزید کہنا تھا کہ ‘انہیں معلوم تھا کہ شریف خاندان مجھے وزیر اعلیٰ رہنے نہیں دے گا کیونکہ انہوں نے ماضی میں مجھے دھوکہ دیا،’ ان کے بیٹے مونس نے بھی پی ٹی آئی کا ساتھ دینے کا مشورہ دیا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ پنجاب نے عمران خان کی کال پر اسمبلی تحلیل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ پی ٹی آئی چیئرمین کی حمایت کروں گا اور بلا تاخیر اسمبلی تحلیل کروں گا۔
پرویز الٰہی کا یہ بیان ان کے بیٹے اور مسلم لیگ (ق) کے رہنما مونس الٰہی کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے کہ جنرل (ر) باجوہ نے انہیں پی ٹی آئی کا ساتھ دینے کا مشورہ دیا تھا۔ ایک نجی نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے مونس الٰہی نے کہا کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کو غدار نہیں کہا جا سکتا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی چیف منسٹر فلڈ ریلیف فنڈ کا اجراء کر دیا۔