انجیر کے فوائدان گنت ہیں اور اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انسان اورانجیر قدیم زمانے سے ساتھ ہیں۔
انجیر کیٔٔٔٔٔٔٔٔٔٔٔٔٔٔٔ ہزاروں سال سے کاشت کی جا رہی ہے۔نہ صرف اسلام بلکہ عیسائیت میں بھی اسے مقدس پھل سمجھا جاتا رہا ہے۔اس کا ذکر انجیل میں بھی ملتا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق انجیر سب سے پہلے مصر میں کاشت کی گیٔ تھی۔روم اور یونان میں بھی انجیرکے فوائد اسکی مقبولیت کی وجہ ہے۔
انجیر ایک پھل ہے جوفکس کے درخت سے حاصل کیا جاتا ہے۔یہ درخت شہتوت کے خاندان (Moraceae) کا حصہ ہے۔
پھل دینے کا دورانیہ 120-150 دن ہے۔ کچھ اقسام ہر سال ایک فصل پیدا کرتی ہیں، دوسری دو۔انجیر کے درختوں کو 200 سال تک زندہ رہنے کے لیے جانا جاتا ہے۔
یہ تکنیکی طور پر پھل نہیں ہیں – یہ الٹے پھول ہیں۔ اس کے درخت سیب اور آڑو کی طرح نہیں پھولتے۔ ان کے پھول ناشپاتی کی شکل والی پھلی کے اندر کھلتے ہیں، جو بعد میں اس پھل میں پک جاتے ہیں جو ہم کھاتے ہیں۔ اس کے بعد ہر پھول ایک واحد بیج ، سخت خول والا پھل پیدا کرتا ہے جسے آچین کہتے ہیں – یہی چیز انجیر کو کرنچ دیتی ہے جسے ہم جانتے ہیں – اور انجیر ایک سے زیادہ آچین سے بنا ہوتا ہے۔ لہذا جب ہم ایک انجیر کھاتے ہیں تو ہم درحقیقت متعدد پھل کھا رہے ہوتے ہیں۔
٭انجیر کا ذکر قرآن مجید میں۔
انجیر کے فوائداسکی اہمیت اور افادیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ قرآن مجید کی سورت التین کی پہلی آیت میں اللہ تعالی نے انجیر کی قسم کھا یٔ ہے۔انجیر کا ذکر زیتون کے ساتھ آتا ہے۔ ان کا ذکر ان کی کاشت کی جگہوں کی طرف نشاندہی کرتا ہے۔
٭انجیر۔چینی کا ایک اچھا اور صحت مند متبادل۔
چینی کے مقبول ہونے سے پہلے، انجیر کو عام طور پر میٹھے بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا – ۔ جو لوگ صحت کے معاملے میں فکرمند رہتے ہیں،وہ شکر سے منہ موڑنا شروع کر دیتے ہیں اور مٹھاس کیلیئےانجیر کا استعمال کرتے ہیں۔ بہت سے لوگ صحت مند متبادل فراہم کرنے کے لیے انجیر کی طرف رجوع کر رہے ہیں۔
انجیر کے فوائد بےشمار ہیں۔انسانی صحت پر اس کے نہایت مثبت اثرات ہیں ۔طب نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں انجیر خاصی اہمیت کا حامل ہے۔
٭دماغی صحت کو فروغ دینے میں انجیر کارآمد۔
اس میں پایٔ جانے والی دو منرلزمینگنیزاور کاپر دماغ کیلیے نہہایت مفید ہیں اوراس میں موجود اینٹی آکسیڈینٹس سوزش کم کرنے میں اثرانداز ہے۔حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جن لوگوں میں مینگنیزاور کاپرکی سب سے کم سطح تھی ان میں ان کے ہم منصبوں کے مقابلے میں اضطراب اور افسردگی کی علامات کا امکان تین گنا زیادہ ہوتا ہے جن میں ان دو معدنیات کی صحت مند سطح ہوتی ہے۔ مطالعہ کے مصنفین نے یہ قیاس کیا کہ تانبے اور مینگنیزکے لیے قابل فہم فوائد میں سے ایک ان کی سوزش مخالف خصوصیات ہو سکتی ہے اور یہ حقیقت ہے کہ ڈپریشن کا تعلق دائمی سوزش اور مدافعتی نظام کی خرابی دونوں سے ہے۔ ساتھ ہی یہ حافظہ اورمجموعی صحت کوبہتر کرتی ہے۔
٭بیماریوں اور انفیکشن سے حفاظت میں مفید
تازہ انجیر میں کچھ اینٹی آکسیڈینٹ اور وٹامنز جیسے وٹامن اے، ای اور کے کی مناسب مقدار موجود ہوتی ہے۔ انجیر کے پھل میں موجود یہ فائٹو کیمیکل مرکبات جسم سے نقصان دہ آکسیجن سے حاصل ہونے والے فری ریڈیکلز کو ختم کرنے میں مدد کرتے ہیں اور اس طرح ہمیں کینسر ذیابیطس اور دیگر، انحطاطی بیماریوں سے بچاتے ہیں۔
٭دل کے امراض سے بچاؤ میں کارآمد
سوکھی ہویٔ انجیر میں میگنیزییم ،پوٹاشیم کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے۔یہ دونوں جسمانی خول اور اعضاء کی کیمیات کا اہم جزو ہیں۔ جو دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں کارآمد ہے۔ پوٹاشیم نارمل فزیالوجی اور میٹابولزم کیلیے بہت اہم ہے۔دل اور گردے کیلیے اہم ہے۔
٭مضبوط ہڈیوں کی ضمانت۔
کیلشییم اور وٹامن k ہڈیوں کیلیے ضروری ہیں ۔ انجیر میں ان دونوں کی موجودگی ہڈیوں کو اندر سے مضبوط اور توانا بناتی ہے۔ آسٹیو پوروسس،ہڈیوں کی ایسی بیماری ہےجس میں ہڈیاں اندر سے کمزور اور جلدی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتی ہیں۔ انجیر میں موجود کیلشییم اور وٹامن kاس سلسلے میں کارآمد ہیں۔
٭معدے کی صحت ہی دراصل مجموعی صحت کیلیے ضروری ہے۔
یہ سچ ہے کہ کسی بھی قسم کے پیٹ کے امراض سے انسانی صحت کو مزید پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اور کچھ دماغی امراض ،براہ راست معدے پہ اثرانداز ہوتی ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم اچھا کھائے پیئیں ۔ انجیر کے فوائدمیں یہ بھی شامل ہے کہ انجیر میں وافر مقدار میں فائبرز پائے جاتے ہیں۔فائبریعنی رعشہ کھانے کو آسانی سے ہضم کرنے میں مددگار ہے۔قبض سے لے کر پیچس تک تمام بیماریاں انجیر کے تھوڑے سے استعمال سےہی کنٹرول میں آتی ہیں کیونکہ کسی بھی چیز کی زیادتی اس کے مثبت اثرات کو الٹا کرسکتی ہے۔۔ ساتھ ہی اس میں موجود پری بایوٹکس معدے کی مجموعی صحت کیلیے مفید ہے۔
٭انجیر۔شوگر کے مریضوں کیلیے ایک بہتر انتخاب
حالانکہ انجیر کافی زیادہ میٹھا پھل ہے اور شوگر کے مریض اس سےشایداجتناب کریں۔لیکن انجیر ایک ‘لو گلائیسیمک انڈیکس’ والا پھل ہے یعنی یہ خون میں شوگر کے لیول کو تیزی سے نہیں بڑھاتا۔اس میں موجود قدرتی مٹھاس اور فائبر ،شوگر کے مریضوں کے استعمال کیلیے محفوظ ہے۔
٭مرد اور عورت کی تولیدی صحت کو بہتربنانےکیلیےآزمودہ حل۔
انجیر آئرن سے بھرپور ہے۔اور آئرن خون کا اہم جزو ہیموگلوبن بناتا ہے۔ریسرچ سے یہ ثابت ہوا کہ انجیر امراض نسواں کے لیے بھی بہت مددگار ہے۔آئرن بچہ دانی اور انڈا دانی کی نشوونما کوبھی بہتر بناتا ہے۔
مردحضرات میں آئرن کی کمی سپرم کی صحت وافزائش پہ اثر انداز ہوسکتی ہے۔انجیر کا استعمال مردانہ اور زنانہ بانجھ پن کے علاج میں استعمال ہوتا ہے۔
٭بھوک اور خوراک کے معیار کو بہتر اور وزن کو ایک حد میں رکھتا ہے۔
انجیر میں موجود فائبر جہاں نظام ہاضمہ کو بہتر کرتاہے وہیں پیٹ بھرنے کے احساس کو بھی جگاتا ہے۔جس سے انسان کم کھا کر بھی پر سکون محسوس کرتا ہے۔اپنی اس خاصیت کے باعث انجیر کا استعمال وزن کم کرنے میں بہترین ہے۔
قدرت کا یہ تحفہ ان گنت نعمتوں اور فوائد سے لیس ہے۔ اسے اپنی خوراک میں شامل کرنا چاہیے۔اسےتازہ، خشک کھایاجاسکتا ہے ۔بعض جگہوں پر اسے فرمنٹ کر کے شراب بھی بنایٔ جاتی ہے۔
ً
ڈپریشن کی علامات اور علاج نیز اس سےبچاؤ کے لیے حفاظتی تدابیر