پاک افغان فارن پالیسی، پاکستان کا سی آئی اے کو افغانستان آپریش میں مدد سے انکار ۔

پاک افغان فارن پالیسی ، امریکی وزارت دفاع اور سی آئی اے افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن کو بیرون
ملک سے جاری رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے امریکی فوجیوں کے نکلنے کے بعد افغانستان
میں کسی ممکنہ کاروائی کو جاری رکھ سکنے کی کوشش میں ہے۔

فوجیں واپس بلانے کا عمل سرعت سے جاری ہے تو افغانستان میں امریکی فوجی آپریشنز کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے
کے امور سرانجام دینے والی سی آئی اے عنقریب اس ملک میں اپنے تمام تر فوجی اڈوں کو کھو دے گی۔۔۔
نیویارک ٹائمز میں بعض عہدیداروں کے جائزات کے حوالے سے شائع ہونے والے ان تجزیات کے مطابق سی آئی
اے افغانستان کے معاملے میں متعدد متبادل پر غور کر رہی ہے۔ تا ہم ابتک افغانستان میں آپریشن کرنے کے
لیے سی آئی اے کو اپنا اڈہ قائم کرنے کی کسی بھی ملک سے اجازت نہ ملنا حکام کو خدشات سے دو چار کر رہی ہے۔ پاک افغان فارن پالیسی

اس تجزیے کے مطابق متبادل ممالک میں سے ایک پاکستان ہے،،،، تا ہم حکومت ِپاکستان نے واضح طور پر امریک
ہ کو افغان آپریشنز کے لیے اپنی سر زمین کو استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کا اعلان کیا ہے۔

خاموشی کی کہانی ایک دلچسپ تحریر
کیا پاکستان FATF(ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ سے نکل جائے گا؟

اپنا تبصرہ بھیجیں