ویمین ایمپاورمنٹ کیا ہے اور آخر یہ اتنی اہم کیوں ہے ؟

ویمین ایمپاورمنٹ

خواتین کو بااختیار بنائے جانا ،اپنے نفس کے احساس کو فروغ دینا ،ان کے اپنے انتخابات کا تعین کرنے کی ان کی صلاحیت کو ابھارنا ،اور اپنوں اور دوسروں کے لئے معاشرتی تبدیلی پر اثر انداز کرنے کی ان کے حق کی تشہیر کے لئے آواز بلند کرنا ویمین ایمپاورمنٹ کہلاتا ہے ۔
اس کا مقصد خواتین کو بااختیار بنانا ہے ، خواتین کو پرامن اور خوشحال زندگی گزارنے کا حق دینا ویمین ایمپاورمنٹ کا بنیادی مقصد ہے ۔
مغربی ممالک میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے مختلف تحریکیں چلائی جاتی رہی ہیں ۔جن کو تین حصوں میں تقسیم کیا جا  سکتا ہے ۔

پہلی تحریک کا آغاز انیسویں اور بیسویں صدی میں ہوا ۔ویمین ایمپاورمنٹ کی دوسری لہر کا آغاز 1960 میں ہوا جس میں جنسی انقلاب اور معاشرے میں خواتین کا کردار شامل تھا ۔ تیسری لہر کا آغاز 1990 میں ہوا جس میں حقوق نسواں پر زور دیا گیا ۔
خواتین کو بااختیار بنانا اور خواتین کے حقوق کو فروغ دینا ایک بڑی عالمی تحریک  کے طور پر ابھرا ہے۔ یہ واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ خواتین کے عالمی دن کو بہت اہمیت دی جاتی ہے ۔مگر ایک بہت بڑی پیش رفت کے باوجود خواتین اور لڑکیوں کو دنیا کے ہر حصے میں امتیازی سلوک اور تشدد کا سامنا ہے ۔

ویمین ایمپاورمنٹ کے سات اصول

  .صنفی مساوات کے لیے اعلی سطحی کارپوریٹ قیادت بنائیں
لوگوں کے ساتھ منصفانہ سلوک کریں، لوگوں میں تفریق نہ کریں اور انسانی حقوق کا احترام اور ان کی حمایت کریں ۔
تمام کارکنان کی صحت تندرستی اور حفاظت کو یقینی بنائے خواہ وہ مرد ہو یا خواتین ۔
خواتین کے لیے تعلیم و تربیت اور پیشہ ورانہ ترقی کو فروغ دیں ۔
سپلائی چین ،مارکیٹنگ کے طریقوں اور کاروباری ترقی کو نافذ کریں جو خواتین کو بااختیار بنا تے ہیں ۔
برابری کے اقدامات اور وکالت کے ذریعے چیمپئن مساوات ۔
صنفی مساوات پیدا کرنے کے لئے عوامی سطح پر اقدامات کیے جائیں۔ اور لوگوں تک اس کی پراگریس کو کمیونیکیٹ کیا جائے۔

خواتین کو بااختیار بنانے کے عالمی مناظر

صنفی مساوات ایک بنیادی انسانی حق ہے اور یہ دنیا میں امن اور خوشحالی دیکھنے کی بنیادبھی ہے ۔لیکن لڑکیوں اور خواتین کو پوری دنیا میں نمایاں چیلنجز کا سامنا ہے ۔خواتین کی عام طور پر اقتدار اور فیصلہ سازی کے کردار میں نمائندگی نہیں کی جاتی ہے۔انہیں اکثر قانونی اور دیگر رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو ان کے کام کے مواقع کو متاثر کرتی ہے۔
ترقی پذیرممالک میں اکثر خواتین لڑکوں کی نسبت غیر اہم نظر آتی ہیں ۔سکول بھیجنے کی بجائے اکثر انہیں گھریلو کام کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ کم عمری میں ہی ان کی شادیاں کردی جاتی ہیں ۔  ہر سال بارہ ملین نابالغ لڑکیوں کی شادی ہوتی ہے ۔
اگرچہ دنیا کے مختلف حصوں میں کچھ پیش رفت ہو رہی ہے لیکن ویمن ایمپاورمنٹ کو فروغ دینے کے لیے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے ۔

ویمین ایمپاورمنٹ آخر کیوں اہم ہے ؟

ویمین ایمپاورمنٹ خاندانوں معاشروں اور ممالک کی صحت اور معاشرتی ترقی کے لئے ضروری ہے ۔
جب خواتین محفوظ تکمیل اور نتیجہ خیز زندگی گزار رہی ہیں تو وہ اپنی پوری صلاحیتوں تک پہنچ سکتی ہیں ۔ خواتین اپنی صلاحیتوں کا تعاون کر سکتی ہیں اور خوشحال اور صحت مند بچوں کی پرورش بھی باآسانی کر سکتی ہیں ۔
ویمین ایمپاورمنٹ کو تعلیم کے ذریعے ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ تعلیم یافتہ لڑکیاں بامقصد کام کر سکتی ہیں اور بعد کی زندگی میں اپنے ملک کی معیشت میں بھی حصہ ڈال سکتی ہیں ۔آٹھ سال کی تعلیم حاصل کرنے پر ان کی شادی ہونے کا امکان چار گناہ کم ہوتاہے ۔

ویمین ایمپاورمنٹ کو بااختیار بنانے میں کس طرح مدد فراہم کی جا سکتی ہے؟

  صحت مند تعلیم یافتہ اور با اختیار خواتین اور لڑکیاں تبدیلی کے ایجنٹ ہیں ۔
جب خواتین کی مدد کی جاتی ہے تو وہ اپنے حقوق کے لیے اظہار خیال کرنےکے مواقع حاصل کرتی ہیں ۔ اپنی برادریوں کی وکالت بھی  کر سکتی ہیں ۔ وہ معاشرتی استحکام میں بھی اضافہ کرنے کی اہل  ہیں ۔ وہ ا سکی آئندہ نسلوں میں بھی آگاہی پیدا کر سکتی ہیں ۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ خواتین کی تنظیمیں ، خواتین کی بااختیار بنانے کی پالیسیاں اور خواتین کے خیراتی ادارے زور پکڑ سکتے ہیں اور ایک مضبوط دنیا میں شراکت کرسکتے ہیں۔

خواتین اور لڑکیوں کی مدد  کس طرح کی جا سکتی ہے؟

کفالت پروگرام۔ کسی لڑکی کی کفالت کرکے۔ آپ نہ صرف کسی لڑکی کو مواقع فراہم کرنے میں مدد کرتے ہیں جس سے انکار کردیا گیا ہو۔

زندگی کے تمام مراحل میں لڑکیوں اور خواتین کو وکالت کی مہارتیں سیکھنے میں مدد کرنا تاکہ وہ اپنی آواز کو اپنے حقوق کے   لئے موثر طریقے سے استعمال کرسکیں۔

معاشرتی رہنماؤں اور حکومتوں کے ساتھ شراکت کرنا ایسے نقصان دہ سماجی اصولوں کو چیلنج کرنے اور ان کو درست کرنے کے لئے جو خواتین اور لڑکیوں کو ان کی صلاحیت سے دور رکھتے ہیں۔

صحت سے متعلق صحت اور تندرستی کی وجوہات کے بارے میں شعور بیدار کرنا جن کا تعلق صنف سے ہے۔

پانی ، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت کے ذریعے خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانا؛ صحت ؛ روزگار کی تربیت؛ اور تعلیم کے پروگرام اپنے مواقع اور اپنی پوری صلاحیت تک پہنچنے کی صلاحیت میں اضافہ کریں۔

دلیپ کمار اداکاری کے بادشاہ 98سال کی عمر میں انتقال کر گئے

علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کیس کی سماعت جاری –

اپنا تبصرہ بھیجیں