منی لانڈرنگ اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010کیا ہے؟

منی لانڈرنگ کیا ہے؟

صاف کرنے اور دھونے کے عمل کو لانڈرنگ کہا جاتا ہے۔ لٰہذا منی لانڈرنگ کےلغوی معنی گندے /کالے پیسے یا دھن کو صاف کرنے یا پاک کرنے کے ہیں. منی لانڈرنگ ایک ایسا طریقہ کار یا لائحہ عمل ہے جس سے ناجائز ذرائع سےکمائے گئے پیسے کو جائز دکھایا جائے.عام الفاظ میں کالے پیسے کو سفید کرنے کے عمل کو منی لانڈرنگ کہہ سکتے ہیں.ناجائز اور غیر قانونی یا کالے پیسے کو حکومت اور ٹیکس کے شعبے سے چھپا کر رکھنا.منی لانڈرنگ غیر قانونی پیسے پر پردہ ڈالنے کا نام ہے.قانون کی نظروں سے پیسے کو چھپانا منی لانڈرنگ ہے.ٹیکس کے نظاموں سے پیسے کو چھپانا منی لانڈرنگ ہے.  یہ  جرم ہے جس میں کوئی شخص غیر قانونی طور پر دولت لوٹ کر بیرون ملک منتقل کرتا ہے۔  منی لانڈرنگ اور اینٹی منی لانڈرنگ  ایک ہی سلسلے کی دو کڑیاں ہیں۔

منی لانڈرنگ کے تصور کی بہترین مثالین اور وضاحت بیان کریں؟

 اگر کوئی سیاست دان اقدار میں آنے کے بعد ملک و قوم کی دولت لوٹ کر بیرون ملک منتقل کرے تو یہ فعل منی لانڈرنگ  کہلاۓ  گا.غیر قانونی طور پر حاصل کیئے جانے والے پیسے کو قانونی بنانا منی لانڈرنگ کہلاتا ہے.ناجائز پیسہ جس کی کمائی کا طریقہ کہیں ثابت نہ کیا جاسکے.

ناجائز پیسے کو اس قدر گھما پھرا دیا جاتا ہے کہ اُس کامنی ٹریل ملنا مشکل ہو جاتا ہے۔ سورس آف انکم ملنا مشکل ہو جاتا ہے.ڈرگ ٹریفیکنگ، غیر قانونی اسلحے کی فروخت، سمگلنگ،خرد برد،رشوت ستانی، دہشت گردی فنڈنگز،ہیومن ٹریفکنگ، وغیرہ وہ جرائم ہیں جن سے کمایا گیا پیسہ ناجائز، غیرقانونی یا کالا پیسہ/بلیک منی کہلاتا ہے۔ جسے منی لانڈرنگ کے ذریعےجائز اور قانونی طور پر کمائے گئے پیسے کے طور پر پیش کیا جاتا ہے.

یعنی اُس پیسے کے حقیقی ذرائع کو پوشیدہ رکھا جاتا ہے اور اُس کی جگہ کوئی دیگر جائز اور قانونی سورس ظاہر کیا جاتا ہے تاکہ بعدازاں اُس پیسے کو باآسانی استعمال کیا جائے .پیشہ و ارانہ مجرم غیر قانونی طریقوں سے جو بڑی رقم کماتے ہیں۔ اُنھیں ضرور کوئی ذریعہ چاہیئے تاکہ وہ اپنا پیسہ کسی قانونی مالیاتی ادارے میں جمع کروائیں

منی لانڈرنگ اور اینٹی منی لانڈرنگ  کا آغاز کہاں سے ہوا؟

شیکاگو میں رہنے والے گینگسٹرز نے1920میں ایک طریقہ ایجاد کیا جس کے ذریعے وہ دولت کے انبار کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم کرتے اور اجنبی ناموں سے بنے ہوئے اکاونٹس میں اُس پیسے کو محفوظ کر لیتے .اُن گینگسڑز نے دوسرا طریقہ ایجاد کیا جسے ہنڈی کہا جاتا ہے.وہ پیسے کو ہنڈی کے ذریعے اپنے ساتھیوں کو بیرون ملک بھیجتے اور وہاں اس پیسے کو جوے، فلم انڈسٹری اور دیگر ناجائز کاروباروں میں انویسٹ کرتے .سرمایہ بڑھتا جاتا مگر کسی کو کوئی علم نہ ہوتا.وہاں سے بنک کے ذریعے پیسے اُن کو واپس ملتے جو حکومت اور مالیاتی اداروں کی نظر میں  قانونی طور پر کمایا گیا پیسہ تصور ہوتا.اس طریقہ واردات کو منی لانڈرنگ کے نام سے یاد کیا جانے لگا

منی لانڈرنگ کا بے تاج بادشاہ کون تھا؟

امریکی تاریخ کے بدنام اور مشہور ترین کریمنل الکپون نے 1930 میں  جرائم کی ایک بڑی تنظیم قائم کی تھی جس سے اس نے بے حد پیسہ بنایا مگر جب اُسے گرفتار کیا گیا تو اس پر زیادہ سے زیادہ ٹیکس چوری ثابت ہوسکی.الکپون نے  ہر سال سو ملین کمائے جو آج کل کی کرنسی مٰیں ایک اشاریہ چال بلین کے برابر ہے.اس نے یہ سارا پیسہ جوئے ، شراب فروشی، طوائف خانے اور بھتہ خوری کے ذریعے کمایا.تاہم جب قانونی ادارے یہ پیسہ ڈھونڈنے لگے تو اُنھیں کوئی سراغ نہ ملا.الکپون اور اُس کے ساتھیوں نے یہ سارا پیسہ انویسٹمنٹ کے ذریعے چھپا دیا تھا.یہ پیسہ ایسے کاروباروں میں لگایا جاتا تھا جس کی اصل ملکیت کوئی بھی ادارہ ثابت نہ کر سکتا تھا.غیر قانونی پیسہ کامیابی سے چھپا کر اور اُسے انویسٹ کرکے قانونی شکل دینے کے لائحہ عمل کو منی لانڈرنگ کہا جاتا ہے.

کیا پاکستان میں منی لانڈرنگ کی جاتی ہے؟

پاکستان کے ممتاز سیاست منی لانڈرنگ کرکے ملک و قوم کا پیسہ بیرون ملک لے جاچکے ہیں.جس طرح ریت کے ذروں کا گننا مشکل ہے اسی طرح ان کے پیسے کو بھی گننا مشکل ہے.اگر وہ چاہیں تو پاکستان میں غربت ختم ہوجائے، پاکستان کا قرضہ سود سمیت واپس ہو جائے.ان لٹیروں کی اس قدر خود اعتمادی کے پیچھے بڑے بڑے لانڈرز کا ہونا ہے.  اُن لانڈرز کے سر پر وہ بڑے اعتماد سے کہتے ہیں کہ اُن پر ایک ڈھیلے کی کرپشن کوئی ثابت تو کر کے دکھائے.ان کے دلوں میں ذرہ برابربھی قوم سے ہمدردی نہیں، یہ ملک کے لٹیرے ہیں ، یہ قوم کے دشمن ہیں.

کیا پاکستان میں منی لانڈرنگ کا کوئی یاد گار سکینڈل بنا؟

پاکستان کی مشہور و معروف ماڈل ایان علی 2015 میں پانچ لاکھ ڈالر بیرون ملک لے جارہی تھی جب اُسے اسلام آباد ائیر پورٹ پر سیکیورٹی فورسز نےگرفتار کیا .ایان علی کو کسٹم جج کے پاس پیش کیا گیا جس نے اُس کے چودہ دن کے جسمانی ریمانڈکاحکم دیا.دوران انکوائری ایان نے نامی گرامی سیاست دانوں اور دیگر مشہور ماڈلز کے نام لیئےجن کے کہنے پر اُس نے یہ قدم اُٹھایا۔ بعدازاں ایان علی کو عدالت نے ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔

منی لانڈرنگ کا طریقہ کار کیا ہے؟

منی لانڈرنگ کے تین مرحلے ہوتے ہیں جو درج ذیل ہیں
پلیس منٹ
لیئرنگ
انٹی گریشن
پلیس منٹ
اس مرحلے میں غیر قانونی پیسے کو خفیہ طریقے سے کسی قانونی مالیاتی نظام میں متعارف کروایا جاتا ہے.یعنی بینک اکاونٹ کھولا جاتا ہے پھر اس میں ٹرانزکشن کی جاتی ہے.وہ ٹرانزکشن کیش کی شکل میں کی جا سکتی ہے۔ ٹرانسفر کی شکل میں یا اے ٹی ایم کے ذریعے بھی پیسے ٹرانسفر کیئے جاسکتے ہیں.اس مرحلے میں مجرم اپنے آپ کو گمنام ظاہر کرتا ہے ، اپنے نام کو پوشیدہ رکھتا ہے.

مجرم کسی مڈل مین کے ذریعے تھوڑے تھوڑے پیسے جمع کرواتا ہے تاکہ کوئی اُس جانب متوجہ نہ ہو.اگر مڈل مین زیادہ پیسے جمع کرواتا ہے تو یہ امر نوٹس میں آسکتا ہے۔ کیونکہ بنکس بڑی رقوم جمع کرنے سے پہلے جانکاری حاصل کرتے ہیں ۔ تحقیقات کرتے ہیں کہ اتنی بڑی رقم کہاں سے آئی ہے.لہذا مجرم اپنے پیسے کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم کرنے کے بعد اُسے مختلف اکاونٹس میں جمع کرواتے ہیں.

اس طرح ناجائز پیسہ ایک قانونی مالیانی نظام کا حصہ بن جاتا ہے.مثال کے طور پر کوئی شخص یا فرم یا تنظیم غیرقانونی طور پر بہت بڑی رقم کماتی ہے . وہ رقم پیکٹس /بریف کیسز /باکسز میں بند کی جاتی ہے . کسی ماڈل، کھلاڑی یا شو بز کے کسی فنکار(مڈل مین) کو ہائرکیا جاتا ہے اور پھر اُس کے ذریعے وہ پیسہ ملک سے باہربجھوایا جاتا ہے .سیلبرٹی یا دیگر ستاروں کو اس لئے استعمال کیا جاتا ہےکہ اُن کی تلاشی میں نرمی برتی جاتی ہے.اسی طرح ایمی گریشن عملہ اہلکاران کو بھی رشوت یا کوئی لالچ دیکر اپنا مقصد پورا کیا جاتا ہے.

لیئرنگ

اس مرحلے میں اُس غیر قانونی پیسے کے ذرائع کو چھپایا جاتا ہے.اُسے مزید پیچیدہ کیا جاتا ہے تاکہ مستقبل میں کوئی اُسے پکڑ نہ سکے.لیئرنگ میں سیریز آف ٹرانزکشن کے ذریعے،  پیسے کو مختلف اکاونٹس میں منتقل کیا جاتا ہے.  بک کیپنگ یا اکاونٹس ٹرکس کے ذریعے پیسے کے ذرائع کو چھپایا جاتا ہے ۔

مختلف اکاونٹس کے ذریعے پیسے کو منتقل کیا جاتا ہے تاکہ کمائی گئی رقم کا اصل ذریعہ معلوم نہ کیا جاسکے.مثال کے طور پر ناجائز پیسے کو پہلے قمار بازی میں استعمال کیا گیا،پھر اُس سے سٹاکس خرید لیئے اور پھر اس کے بعد پیسے کو مزید کرنسیوں میں تبدیل کر لیا . اُس کے بعد ناجائز پیسے سے فنانشل پراڈکٹس خریدلیں جیسا کہ انشورنس پالیسی وغیرہ.

اس طرح ناجائز پیسے کو ایک شکل سے دیگر شکلوں میں تبدیل کر کے اتنا مشکل بنا دیا جاتا ہے کہ اُس پیسے کا اصل سورس غائب ہوجاتا ہے.اگر لیئرنگ مہارت سے کی جائے تو ایک ماہر اکاونٹنٹ بھی اُس پیسے کے اصل ذرائع کو نہیں پکڑ سکتا.وہ اکاونٹنٹ بمشکل معلوم کرسکتا ہے کہ کونسا پیسہ جائز اور کونسا ناجائز ہے.آسان الفاظ میں کہہ سکتے ہیں کہ پیسہ چھپا کے پاکستان سے باہر لے گئے .اس کے بعد پیسہ مختلف ممالک کے بنکس میں رکھوا دیا ، مختلف ممالک میں کاروبار میں لگا دیا.

انٹی گریشن

اس مرحلے میں بیرون ملک بھیجے گئے پیسے کو جائز ذرائع سے واپس اپنے ملک لایا جاتا ہے .مجرم ظاہر کرتا ہے کہ وہ پیسہ اُس نے جائز طریقے سے انویسٹمنٹ یا کاروبار کرکے کمایا ہے.اس مرحلے کے بعد مجرم اُس پیسے کو عمومی طور پر استعمال کرتے ہوئے خریدو فروخت کر سکتا ہے.

ان مرحلوں /اقدامات کی ترتیب بدل بھی سکتی ہے اور یہ اقدامات اکٹھے بھی عمل میں لائے جاسکتے ہیں.مثال کے طور پر ایک کرمنل تنظیم ایک ریسٹورنٹ بھی چلا رہی ہے.وہ  کما ئےہوئےپیسے کو اپنے ریسٹورنٹ کی رسیدوں میں زیادہ پیسہ دکھا کر جواز پیش کیا جاتا ہے کہ ریسٹورنٹ کی روزانہ کی فروخت بہت زیادہ ہے

یہ طریقہ اکاونٹس یا بک کیپنگ کے ذریعے استعمال کیا جاتا ہے.یعنی غیر قانونی پیسے کو اپنے ریسٹورنٹ کے ذریعے بنک میں اس بیانیے کے ساتھ جمع کروایا جاتا ہے کہ ریسٹورنٹ کی سیلز بہت زیادہ ہیں .اس طریقہ کار پر کوئی سوال نہیں کرتا اور اگر سوال کر بھی دے تو جعلی رسیدیں اور اکاونٹس دکھا کر اُسے مطمئن کیا جا تا ہے .

اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کیا ہے؟

منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لئے پاکستان میں اینٹی منی لانڈرنگ قانون بنایا گیا جسے اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010کا نام دیا گیا . قانون  کے  مطابق اگر کوئی شخص ناجائز طریقے سے پیسہ کماتا ہے اور پکڑا جاتا ہے تو یہ اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010کے زمرہ میں آتا ہے

منی لانڈرنگ اور اینٹی منی لانڈرنگ

مجرم کومنی لانڈرنگ کی کتنی سزا یا جرمانہ ہو سکتا ہے؟

. ایک سال اور زیادہ سے زیادہ دس سال تک قید بمشقت کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔   اس کے  ساتھ  دس  لاکھ روپے تک جرمانہ بھی ہو سکتا ہے.  اگر کوئی کمپنی جرم میں ملوث پائی جاتی ہے تو اُسے پچاس لاکھ تک جرمانہ ہوسکتاہے.منی لانڈرنگ نان بیل ایبل یعنی نا قابل ضمانت جرم ہے یعنی عدالت منی لانڈرنگ کا ارتکاب کرنے والے مجرم کو کسی صورت رہا نہ کرے گی .

اگر اس جرم میں کسی شخص کو سزا ہو جاتی ہے تووہ ساٹھ دنوں میں ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر سکتا ہے .اس قانون بنانے کا اصل مقصد کالا پیسہ بنانے والوں مجرموں کو سزا دینا ہے.وہ پیسہ جو دہشت گردی سے متعلق سرگرمیوں میں یا دیگر مجرمانہ سرگرمیوں میں استعمال ہوتا ہے وہ اس  ایکٹ کی روشنی میں کالا پیسہ /بلیک منی کہلاتا ہے.مگر پاکستان میں بد قسمتی سے اس قانون پر زیادہ عمل درآمد ہوتا دکھائی نہیں دیتا.

تجزیہ

یہ  ایک سنگین جرم ہے جس میں زیادہ تر بااثر سیاسی اور دیگرشخصیات ملوث پائی جاتی ہیں جو جرم کرنے کے بعد ملک سے باہر جاکر سیاسی پناہ حاصل کر لیتی ہیں۔ جس  کی سز ا بعد میں ملک میں رہنے والے معصوم لوگوں کو غربت ، غیر مستحکم معیشت ، بے روز گاری ، مہنگائی وغیرہ کی صورت میں ملتی ہے.

منی لانڈرنگ ایک ایسا جرم ہے جس سے ملک و قوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچتا ہے .پاکستان میں اس جرم کا باقاعدہ قانون فریم کیا گیا ہے جس پر قبل ازیں شاذو نادر ہی عملدرآمد ہو پاتا . تاہم موجودہ حکومت اس قانون پر عملدرآمد کرنے کے لئے کوشاں نظر آتی ہے . کاش کوئی ایسا قانون بھی پاس ہوجائے جو منی لانڈرنگ کا ارتکاب کرنے والے مجرم کو ہر گز بیرون ملک بھاگنے کی اجازت نہ دے .

فرحان بٹ (گزیٹڈ افسر حکومت پنجاب)

موسم کی صورتحال پاکستان بھر سے تفصیلی رپورٹ۔

لاہور جوہر ٹاؤن میں دھماکہ

اپنا تبصرہ بھیجیں