ڈومیسٹک وائلنس بل،2021

کچھ روز قبل گھروں میں ہونے والے تشدد کی روک تھام کے لئے منسٹر فار ہیومن رائٹس نے ڈومیسٹک وائلنس بل،2021 کے نام سے ایک بہت ہی جامع اور تفصیلی بل تیار کیا جو صوبائی اور قومی اسمبلی سے منظور ہو چکا ہے.تاہم بل متذکرہ پر ابھی وزیرا اعظم کی منظوری باقی ہے.اس بل کے اہم نکات درج ذیل ہیں.

ڈومیسٹک وائلنس بل

بل شق 3: گھریلو تشدد کی اقسام
ڈومیسٹک وائلنس بل کی تیسری شق کے مطابق گھریلو تشدد کی اقسام میں جسمانی، جذباتی، نفسیاتی،زبانی، جنسی اور معاشی تشدد شامل ہیں.
گھریلو تشدد کی اقسام کی وضاحت
جسمانی تشدد
جسمانی تشدد یعنی کسی بھی قسم کا جسمانی نقصان. تعزیرات پاکستان کے تحت جسمانی نقصان پہنچانے والے تمام جرُم کی دفعات شامل ہونگی.
جذباتی نفسیاتی اورزبانی تشدد کی وضاحت
پرائیویسی ، آزادی، سالمیت اورسیکیورٹی اور ذاتی معاملات میں بے جا دخل اندازی، توہین تضحیک کرنا ، جسمانی تشدد کی دھمکی دینا، بیوی کو دوسری شادی یا طلاق کی دھمکی دینا یا بانجھ پن کا طعنہ دینا .یا کسی خاتون کی کردار پر شک کرنا، جان بوجھ کر یا غفلت میں ترک تعلق کرنا ، نگرانی یا تعاقب کرنا، ہراسانی یا بیوی کو شوہر کے علاوہ کسی دوسرے شخص کے ساتھ رہنے پر مجبور کرنے کو زیادتی قرار دیا گیا ہے.

جنسی تشدد کی وضاحت

توہین ، تذلیل، تضحیک یا تقدس پامال کرنا.
معاشی تشدد کی وضاحت
جان بوجھ کر مالی وسائل سے محروم رکھنا، جس کا متاثرہ شخص قانونی یا روائتی طور پر حق دار ہے.
متاثرین میں کون کون شامل ہے؟
خواتین بچے کمزور افراد جن میں بوڑھے ، ذہنی یا جسمانی معزورافراد شامل ہیں، یا ڈومیسٹک وائلنس بل،2021 کی شق نمبر 4:سزاؤں کی تجویز
جو جرم تعزیرات پاکستان کے تحت آتے ہیں اُن پر تعزیرات پاکستان کی دفعات نافذ ہونگی.ان کے علاوہ گھریلو تشدد کے دیگر جرم کے تحت زیادہ سے زیادہ تین سال قید اور کم از کم چھ ماہ قیداور بیس ہزار سے ایک لاکھ تک جرمانہ ہو سکتا ہے.

ڈومیسٹک وائلنس بل

ڈومیسٹک وائلنس بل کی شق نمبر 8:عدالت متاثرہ شخص کے تحفظ کے لئے حکم جاری کر سکتی ہے
جوابدہ شخص کسی بھی صورت میں متاثرہ شخص کے ساتھ کسی قسم کا ذاتی ، زبانی ، تحریری، موبائل یا ٹیلی فون رابطہ نہیں رکھ سکتا.جوابدہ شخص کسی بھی صورت میں متاثرہ فر د سے دور رہے.

ملزم اگر سنگین تشدد کرے یا اس کا امکان ہو جس سے متاثرہ فرد کی زندگی، عزت یا وقار کو خطرہ ہو تو جوابدہ شخص کے پاؤں یا کلائی میں جی پی ایس ٹریکر یا بریسلیٹ پہنایا جا سکتا ہے، جوابدہ شخص کو گھر سے باہر نکا لا جاسکتا ہے.
پاکستان علما ء کونسل کا گھریلو تشدد بل اسلامی نظریاتی کونسل کو بھیجنے کا مطالبہ
پاکستان علماء کونسل نے ڈومیسٹک وائلنس ایکٹ کے نام سے جو بل سینٹ اور قومی اسمبلی میں منظور ہوا اس کی بعض دفعات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے.اُن کا کہنا ہے کہ بل کی بعض دفعات شریعت اسلامیہ ، پاکستان کی سماجی اور ثقافتی روایات اور اساس پاکستان کے خلاف ہے.
تحزیہ
کچھ مکتب فکر اس بل کی بہت تعریف کر رہے ہیں جبکہ کچھ اس بل کو اسلام کے اصولوں کے خلاف سمجھ رہے ہیں.بل متذکرہ بالا اب قومی اسمبلی کی منظوری سے قبل اسلامی نظریاتی کونسل کو نظر ثانی کے لئے بھیجا گیا ہے.آپ کا اس بل کے بارے میں کیا خیا ل ہے.اپنی رائے کا اظہار ضرور کریں.

کرونا ڈیلٹا ویرینٹ اور پاکستان کی موجودہ صورتحال۔

اپنے حقوق جانیں: پاکستان میں طلاق کے قوانین

اپنا تبصرہ بھیجیں