تعزیرات پاکستان420، 468اور471 کیا ہیں؟

جب کسی شخص پر جعلسازی، دھوکہ دہی ، فراڈ یا فارجری وغیرہ کے تحت ایف آئی آر درج ہوتی ہے تواُس پر متعلقہ پولیس اکثر تعزیرات پاکستان کے تحت 420، 468 اور 471 دفعات لگاتی ہے.

دفعہ 420 تعزیرات پاکستان

کوئی بھی ایسا شخص جو دھوکہ دہی کرتے ہوئے ، بد نیتی کے تحت کسی دوسرے شخص کواس طریقے سے مائل کرے یا ترغیب دے کہ دوسرا شخص اپنی پراپرٹی اُس کے حوالے کر دے.یعنی کہ ایک شخص دوسرے شخص کو دھوکہ دیتا ہے اور دھوکہ بد نیتی کی بنیاد پر دیا جاتا ہے.اُس کی نیک نیتی اُس میں شامل نہ ہوتی ہے .

ایسے شخص پر تعزیرات پاکستان کے تحت 420 کی دفعہ لگے گی.جرم کرنے والے کو زیادہ سے زیادہ سات سال کی سزا دی جاسکتی ہے اور جرمانہ بھی ادا کرنا پڑ سکتا ہے.اس نوعیت کا عمل کرنے والے کو محض ایف آئی آر درج کرنے کے بعد سزا نہیں دی جائے گی بلکہ اُس کی بد نیتی کو بذریعہ شہادت ثابت بھی کرنا پڑے گا.

دفعہ 468 تعزیرات پاکستان

کوئی شخص ایسی دستاویز تیار کرے جس کے ذریعے وہ دوسرے شخص کو دھوکہ دے سکے تو اُس کا یہ عمل جرم کے زمرے میں آئے گا جس کی سات سال سزا ہو سکتی ہے نیز جرمانہ بھی ادا کرنا پڑ سکتا ہے.

دفعہ 471 تعزیرات پاکستان

اگر کوئی شخص بدنیتی یا فراڈ سے کوئی ایسا دستاویز جس کا اُسے علم ہے کہ وہ جعلی ہےاُسے بطور اصل استعمال کرے تو ایسے شخص کو سات سال تک قید یا جرمانہ ہو سکتا ہے.جعلی دستاویز جو بے شک اُس نے کسی دوسرے شخص سے تیار کروایا مگر قانون کی نظر میں وہ اُس کا خود تیار کردہ جعلی دستاویز تصور کیا جائے گا.

تینوں دفعات 420،468اور471 یکمشت کیوں لگتی ہیں؟ یا تینوں دفعات کا آپس میں کیا تعلق ہے؟

اگر کوئی شخص کوئی جعلی کاغذ بنا کر کسی کی گاڑی ہتھیا لیتا ہے اور کہتا ہے کہ وہ گاڑی اُس کے نام ہےاور وہ اُس کا مالک ہے تو ایسے شخص پر 420,468 اور471 اکٹھی لگائی جائیں گی.

کیونکہ اُس شخص نے دوسرے شخص سے دھوکہ دہی کرتے ہوئے اُسے اُس کی جائیداد سے محروم کیا جس کے لئے اُس شخص نے ایک جعلی دستاویز تیار کروائی اور اُس جعلی دستاویز کو دوسرے شخص کو دھوکہ دینے کے استعمال بھی کیا تو گویا اس عمل میں دھوکہ دہی،جعلی دستاویز کا تیار کرنا اور اُسے استعمال کرنا شامل ہیں لہذا ایسے شخص پر متذکرہ بالا دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا.

اس طرح اگر ایک شخص دوسرے شخص سے اُس کی جائیداد ہتھیا لیتا ہے جس کے لئے وہ جعلی کاغذات تیار کرتا ہے دوسرے شخص کو دھوکا دینے کے لئے تو ایسے شخص پر 420،468اور471 دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی جائے گی.کیونکہ ایسے شخص نے جان بوجھ کر ایک جعلی دستاویز تیار کی اور اُسے استعمال کیا اور اُس جعلی دستاویز کے ذریعے دوسرے شخص کو دھوکہ دیا .

کیا دفعات 420،468اور471 قابل ضمانت ہیںِ؟

دفعہ 420 اور 471 قابل ضمانت یعنی بیل ایبل افنس ہیں جبکہ 468ناقابل ضمانت یعنی نان بیل ایبل افنس ہے.

فرحان بٹ

قومی سائبر سکیورٹی پالیسی اور 5th جنریشن وار ۔
ڈومیسٹک وائلنس بل،2021

اپنا تبصرہ بھیجیں