اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی پولیس سٹیشن ایف آئی آر درج کرانے گئی تو پولیس آفیسر نے بھی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔

اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی پولیس سٹیشن ایف آئی آر درج کرانے گئی تو پولیس آفیسر نے بھی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔

زرائع ( اردو بلیٹن نیوز ) یہ واقعہ بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں پیش آیا ہے۔ لڑکی کے والد کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ میری بیٹی کو للت پور سے مدھیہ پردیش لے گئے۔ وہاں چار افراد نے اس کی تیرہ سالہ بیٹی کو چار دن تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اس کے بعد وہ اسے واپس للت پور چھوڑ گئے۔ لڑکی مقامی پولیس سٹیشن میں رپورٹ درج کرانے گئی تو پولیس آفیسر نے بھی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔

تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ ایسا نہیں ہے۔ پولیس نے لڑکی کے والد کے الزام کو جھوٹ قرار دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جن افراد نے لڑکی کے ساتھ زیادتی کی ہے ان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ لیکن یہ الزام غلط ہے کہ پولیس نے بھی زیادتی ہے۔

پولیس کے مطابق لڑکی پولیس سٹیشن میں ایک این جی او کے زریعے پہنچی تھی۔ اس لیے پولیس کے زیادتی کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ لڑکی نے این جی او کے زریعے سے رپورٹ درج کرائی تھی۔

دوسری طرف یہ واقعہ بھارتی سوشیل میڈیا پر زیر بحث ہے۔ لوگ پولیس پر شک کر رہے ہیں کہ پولیس نے بھی زیادتی کی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر عورت کے لیے پولیس سٹیشن بھی محفوظ نہیں ہے تو اور کیا محفوظ ہو گا؟

صرف پانچ سال کی عمر میں صت مند بچے کو جنم دینے والی لڑکی دنیا کی کم عمر ترین ماں بن گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں